ڈائملر، رینالٹ اور نسان: نئی بین الاقوامی پارٹنرشپ
6 اپریل 2010مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی تازہ ترین اشاعت میں لکھا ہے کہ ان تینوں بڑے کار ساز اداروں کے مابین یہ نیا کاروباری پالیسی اتحاد نہ صرف چھوٹے سائز کی نئی موٹر گاڑیاں تیار کرنے کے حوالے سے ہو گا بلکہ اس عمل کے دوران تینوں ادارے ایک خاص شرح سے آپس میں ایک دوسرے کے ملکیتی حقوق کا تبادلہ بھی کریں گے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق فرانسیسی کارساز کمپنی رینالٹ اور جاپان کی نسان کمپنی جرمنی کے مرسیڈیز گاڑیاں تیار کرنے والے ادارے ڈائملر کے مجموعی طور پر تین فیصد حصص خرید لیں گی۔ اس کے جواب میں ڈائملر کا ادارہ رینالٹ اور نسان کے تین تین فیصد شیئرز حاصل کر لے گا۔
موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی بین الاقوامی صنعت پر نظر رکھنے والے ماہرین کے بقول آپس میں ایک نئی شراکت داری کے معاہدے کے ساتھ یہ تینوں کمپنیاں جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک عمل کے ذریعے اپنے اپنے اخراجات میں کمی کا ارادہ رکھتی ہیں، اور ان کے درمیان اس اتفاق رائے کا باقاعدہ اعلان ممکنہ طور پر کل بدھ کے روز کیا جائے گا۔
امریکہ میں ڈیٹرائٹ سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس نئی سہ فریقی پارٹنر شپ کے ذریعے بنیادی طور پر یہ جرمن، فرانسیسی اور جاپانی کارساز ادارے ایک نیا ٹیکنالوجی اتحاد قائم کریں گے اور ساتھ ہی اپنی تیار کردہ گاڑیوں میں ایک دوسرے کے تیار کردہ پرزے بھی استعمال کر سکیں گے۔
خبر ایجنسی AP کے مطابق ہو سکتا ہے کہ ان کمپنیوں کی طرف سے تیار کردہ چھوٹی گاڑیوں میں ایک ہی طرح کے انجن استعمال کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا جائے۔ اس کا اطلاق ممکنہ طور پر رینالٹ کے ایک ٹریڈ مارک Twingo پر بھی ہو گا اور ڈائملر کے کارساز ادارے کی ملکیت برانڈ Smart پر بھی جو اب تک اس کمپنی کے لئے زیادہ منافع بخش ثابت نہیں ہو رہا۔
اس نئے اتحاد کے ذریعے آٹوموبائل ٹیکنالوجی میں مشترکہ طور پر جن شعبوں پر زیادہ توجہ دی جائے گی، ان میں ہائبرڈ انجن والی کاروں کی تیاری، بیٹری سے چلنے والی کاریں اور کم ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیوں کی تیاری سر فہرست ہوں گی۔
فرانسیسی موٹر ساز کمپنی رینالٹ اور جاپانی کار ساز ادارے نسان کے مابین پہلے ہی سے ایک وسیع تر کاروباری اتحاد پایا جاتا ہے اور بین الاقوامی منڈیوں میں یہ دونوں کمپنیاں ایک دوسرے کے مفادات کے تحفظ کی کوشش کرتی ہیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف توقیر