1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیٹرائٹ حملہ خفیہ اداروں کی ناکامی ہے، اوباما

6 جنوری 2010

امریکی صدر باراک اوباما نے خبردار کیا ہے کہ امریکی خفیہ اداروں کی طرف سے کی جانے والی کوئی بھی غلطی ناقابل قبول ہے اور وہ کسی ایسی غلطی کو برادشت نہیں کریں گے جس کی وجہ سے امریکی شہریوں کی زندگی کو خطرہ ہو۔

https://p.dw.com/p/LLmK
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: AP

ڈیٹرائٹ ناکام حملے کے بعد سیکیورٹی سسٹم پر ہوئی اعلی سطحی ملاقات کے بعد اوباما نے ایک نشریاتی خطاب میں کہا کہ امریکہ پُرعزم ہے کہ نہ صرف ایسے منصوبوں کو ناکام بنا دیا جائے گا بلکہ انتہا پسندوں کے تمام حملوں کو ناکام بنا تے ہوئے انہیں ہمیشہ کے لئے شکست دی جائے گی۔

منگل کو وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ سیکیورٹی افسران کے ساتھ ملاقات کے دوران اوباما نے امریکہ میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور ڈیٹرائٹ ناکام حملے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔

اپنے نشریاتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ ڈیٹرائٹ حملے سے معلوم ہوتا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے مابین خفیہ معلومات کا ٹھیک طور پر تبادلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا: ’’جب کرسمس کے دن ایک مبینہ حملہ آور بارودی مواد کے ساتھ طیارے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا توسیکیورٹی نظام ناکام ہو گیا۔ بطور امریکی صدر میری ذمہ داری ہے کہ میں تحقیق کروں کہ ایسا کیوں ہوا اور اس ناکامی کو دور کروں تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔‘‘

Umar Farouk Abdulmutallab
مشتبہ دہشت گرد عمر فاروق عبدالمطلبتصویر: AP

باراک اوباما نے مزید کہا کہ اگرچہ خفیہ اداروں کو معلومات تھیں لیکن مختلف ادارے ان معلومات کو موثر طور پر ایک دوسرے کو منتقل کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناکامی معلومات کو حاصل کرنے کی نہیں ہے بلکہ معلومات کو آگے پہنچانے اور اسے سمجھنے کے حوالے سے ہوئی ہے۔

باراک اوباما نے کہا کہ کرسمس کے دن پیش آنے والے اس واقعہ کے بعد یہ بات بھی کی جا رہی ہے کہ گوآنتا نامو بے کے جیل خانے کو بند کرنے کے فیصلے کا جائزہ لیا جائے۔

Robert Gibbs Pressesprecher im Weissen Haus in Washington
وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبستصویر: AP

اوباما نے کہا کہ ان کا ارادہ یہ ہے کہ گوآنتا نامو بے کے قیدیوں کو اسی صورت میں ان کے ممالک میں واپس بھیجا جائے گا جب انہیں یہ یقین ہو گا کہ وہ امریکی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یمن کے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ، وہ اس بات پر متفق ہیں کہ گوآنتانامو میں قید یمنی قیدیوں کو فی الحال واپس نہیں بھیجا جائے گا۔ تاہم امریکی صدر نے کہا کہ گوآنتامو بے کی بندش کا فیصلہ اٹل ہے۔

دریں اثناء اوباما انتظامیہ پر بڑھتے ہوئے سیاسی دباؤ کے بعد اب وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبس نے کہا ہے کہ دوران تفتیش، عمر فاروق عبدالمطلب نے کچھ اہم معلومات فراہم کی ہیں۔ واضح رہے کہ اپوزیشن ری پبلکین پارٹی، تیئس سالہ عبدالمطلب سے کی جانے والی تفتیش کے طریقے پر سخت تنقید کر رہی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں