1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرسمس کی خصوصی دعائيہ تقريب ميں مہاجرين کی مدد پر زور

عاصم سلیم
25 دسمبر 2017

پاپائے روم فرانسس کيتھولک مسيحيوں کے مذہبی تہوار کرسمس کے موقع پر اپنا روايتی خطاب کرنے والے ہيں۔ گزشتہ رات انہوں نے اپنے خطاب ميں ايک مرتبہ پھر پناہ گزينوں کی حالت زار پر بات کی اور ان کے ليے کچھ کيے جانے پر زور ديا۔

https://p.dw.com/p/2pukW
Vatikan Papst hält Weihnachtsansprache
تصویر: Reuters/M. Rossi

پوپ فرانسس نے اپنے خطاب ميں بی بی مريم اور حضرت يوسف کے بيت اللحم سے نکلنے کے موجودہ وقت ميں پناہ گزينوں کی ہجرت سے موازنہ کيا۔ سينٹ پيٹرز براسيلاکا ميں اتوار چوبيس دسمبر کی رات اپنے خطاب ميں پوپ فرانسس نے دنيا بھر کے 1.3 بلين کيتھولک مسيحيوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انہيں مہاجرين کو نظر انداز نہيں کرنا چاہيے، جنہيں ’اپنے رہنماؤں کی خون بہانے پر رضامندی کی وجہ سے ان کے گھروں سے نقل مکانی کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا، ’’بی بی مريم اور حضرت يوسف  کے قدموں کے نشانات ميں کئی ملين افراد کے قدموں کے نشانات چھپے ہيں۔‘‘

خیبر پختونخوا میں کرسمس پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات

سندھ میں بھی کرسمس کی تیاریاں زوروں پر

’بلوچستان میں سکیورٹی مخدوش لیکن کرسمس کی تیاریاں بھرپور‘

پاکستان میں کرسمس تقریبات پر خوف کے سائے

فلپائن: کرسمس تقریبات میں شرکت کے لیے جانے والی بس کو حادثہ

کرسمس  منانے پر انتہا پسند ہندوؤں کی دھمکیاں

اکياسی سالہ پاپائے روم فرانسس جن کے والدين بھی اطالوی مہاجرين ہی تھے، مہاجرين کے ليے اکثر اپنی آواز بلند کرتے آئے ہيں۔ کرسمس کے موقع پر انہوں نے بالخصوص سياسی رہنماؤں پر تنقيد کی۔ انہوں نے کہا، ’’رہنما طاقت کی ہوس اور اپنی دولت بڑھانے کے ليے خون بہانے ميں ذرا نہيں کتراتے۔‘‘

پوپ فرانسس نے امن اور اميد کی يہ پکار ايک ايسے وقت دی ہے، جب امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے يروشلم کو اسرائيلی دارالحکومت تسليم کيے جانے کے رد عمل ميں مشرق وسطی بدامنی کی ايک تازہ لہر کی لپيٹ ميں ہے۔ ٹرمپ کے اعلان کے بعد گوٹيمالا کے صدر نے بھی اعلان کر ديا ہے کہ وہ يروشلم کو اسرائيلی دارالحکومت مانتے ہوئے سفارت خانہ تل ابيب سے وہاں منتقل کر ديں گے۔ ٹرمپ کی جانب سے چھ دسمبر کو سامنے آنے والا يہ فيصلہ دنيا بھر ميں احتجاجی مظاہروں کا سبب بنا جو اب بھی جاری ہيں۔ فسادات کی لہر بيت اللحم ميں بھی جاری رہی جہاں گزشتہ رات کيتھولک مسيحيوں نے حضرت عيسی کا يوم پيدائش منايا۔