کورونا وائرس: ایمسٹرڈیم کو سیاحوں سے ’چھٹی‘ مل گئی
ہالینڈ میں کووڈ انیس کی وبا کے دوران ’سمارٹ لاک ڈاؤن‘ کیا گیا ہے۔ لوگوں کے لیے گھروں میں رہنا لازمی نہیں لیکن اس بات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ تصاویر میں دیکھیے سیاحوں کے بغیر ہالینڈ کا حسن کیسا دکھائی دیتا ہے۔
کسی کو کہیں بھی جانا نہیں
ایمسٹرڈیم کا ریلوے اسٹیشن کورونا وائرس کی وبا کے دوران ویران ہو کر رہ گیا ہے۔ یہ سیاحوں اور مختلف شہروں کو جانے والے مسافروں سے بھرا رہتا تھا۔ ایسٹر کی چھٹیوں میں بھی یہاں مسافر نہیں دیکھے گئے۔
کبوتر مزے میں
ایمسٹردیم کے ڈام اسکوئر کے کبوتروں کو بھی شاید یقین نہیں آ رہا کہ وہ اتنے مزے کے ساتھ زمین پر بیٹھ سکتے ہیں۔ دوسری جانب لوگوں کے نہ ہونے سے انہیں خوراک کی کمیابی کا سامنا ہے۔
چار سو خاموشی کے ڈیرے
ہالینڈ کے بڑے شہر ایمسٹرڈیم میں وبا کے ایام میں سبھی سڑکیں بغیر کاروں اور بسوں کے ہیں۔ اسی طرح نہروں میں سیاحوں سے بھری کشتیاں دکھائی نہیں دیتیں۔ اس باعث شہر کا پرسکون حسن نکھر کر سامنے آ گیا ہے۔
بلندی سے نیچے جانے کی منزل
اس یورپی شہر میں ’بلڈاگ کافی شاپ‘ پر ہر وقت سیاحوں اور مقامی گاہکوں کی بھیڑ ہوا کرتی تھی۔ ان کافی شاپس پر گانجا یا چرس دستیاب ہوتی ہے۔ بے پناہ رش کے بعد اب یہ کافی ہاؤس بند ہیں، تاہم کئی لوگوں نے ان کی بندش سے پہلے ہی اپنا ’ذخیرہ‘ حاصل کر لیا تھا۔
اب ریڈ لائٹ بھی بجھ چکی ہے
ایمسٹرڈیم کا بازار حسن (ریڈ لائٹ ایریا) بھی ویرانی کا شکار ہے۔ اب گاہکوں کو متوجہ کرنے کے لیے کسی اپارٹمنٹ میں سرخ روشنی نہیں جلائی جاتی۔
ہدایاتی نشانات پر عمل کریں
ایمسٹرڈیم کی سپر مارکیٹوں اور دوسری دوکانوں نے حکومتی ہدایات پر پوری طرح عمل کرتے ہوئے گاہکوں کے تحفظ یقینی بنانے کے لیے رہنمائی کے نشانات آویزاں کر رکھے ہیں۔