کورونا ویکسین: دنیا کو ’تباہ کن اخلاقی ناکامی‘ کا سامنا
19 جنوری 2021ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ امیر اور غریب ممالک کے درمیان وسیع خلیج کے باعث خدشہ ہے کہ دنیا کی ایک بہت بڑی آبادی جسے ترجیحی بنیادوں پر ویکسن کی ضرورت ہے ان ٹیکوں سے محروم رہ جائے گی۔
ادارے کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا کہ ویکسین کی دستیابی میں عدم مساوات کے باعث اس وقت دنیا کوایک ''تباہ کن اخلاقی ناکامی‘‘ کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت حال یہ ہے کہ امیر ممالک میں نوجوان اور صحت مند لوگوں کو پہلے ویکسین لگائی جا رہی ہے جبکہ غریب ممالک میں کمزور افراد کو اس کی کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
'پہلے میں‘ والی روش
دنیا میں اس وقت کچھ ممالک نے ویکسن تیار کرکے پہلے اپنے لوگوں کو لگانا شروع کر دی ہیں۔ ان میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، چین، روس اور بھارت شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اب تک دنیا کے قدرے امیر اننچاس ممالک میں ویکسین کے کل ملا کر انتالیس ملین ٹیکے دیے جا چکے ہیں جبکہ ایک غریب ملک میں بہ مشکل پچیس ٹیکے مہیا کیے جا سکے۔
ماہرین کے مطابق خود غرضی پر مبنی موجودہ روش دنیا کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔ خدشہ ہے کہ اس سے کاروباری حلقوں میں ویکسن کی ذخیرہ اندوزی کا رجحان بڑھے گا، ویکسن مزید مہنگی ہوگی، اموات بڑھیں گی اور وبا پر قابو پانے میں مزید وقت لگے گا۔
ادارے نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ حالات میں دنیا میں کورونا سے ہفتہ وار اموات کی تعداد بہت جلد ایک لاکھ تک پہنچ جائی گی۔
عالمی ادارہ صحت پر تنقید
اسی دوران ایک تازہ عالمی رپورٹ میں خود ورلڈ ہیلتھ آرگینائزیشن (ڈبلیو ایچ او) پر وبا کی شروعات میں عالمی ایمرجنسی کا اعلان نہ کرنے پر بھی تنقید کی گئی ہے۔
رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کی ٹیم کی قیادت نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم ہیلن کلارک اور افریقی ملک لائبیریا کے سابق صدر ایلین جانسن سرلیف نے کی۔
غیر جانبدار ماہرین کی اس رپورٹ میں چین پر بھی نکتہ چینی کی گئی ہے کہ اگر وہاں پچھلے سال حکام وبا پر قابو کے لیے مزید مؤثر اقدامات کرتے تو شاید عالمی سطح پر بحران اتنا تیزی سے نہ پھیلتا۔
رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت نے پچھلے سال چین کے بعد کئی ملکوں میں لوگوں میں وائرس پھیلنے کے شواہد کو نظرانداز کیا۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے اپنی ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس بلانے میں بھی تاخیر کی اور پھر تیس جنوری کو اپنے دوسرے اجلاس میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔
ش ج/ ص ز (روئٹرز، اے پی)