کیا پاکستان اتحادی ملک ہے؟ فیصلہ کرنا ضروری ہے، جان بوئنر
11 مئی 2011منگل کے دن این بی سی ٹیلی وژن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن ری پبلکن پارٹی کے اعلیٰ رکن جان بوئنر نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے پاکستان اور امریکہ کے تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا،’ مجھے دونوں پر یقین ہے، لیکن میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر فیصلہ کریں کہ کیا ہم واقعی اتحادی ہیں؟ کیا ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں؟ جان بوئنر نے مزید کہا کہ اگر دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں تو پھر بھرپور تعاون کرنا ہو گا۔
دہشت گرد تنظیم القاعدہ نیٹ ورک کے سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں ہلاکت کے بعد امریکی حکومت کو ایسے شکوک لاحق ہو گئے ہیں کہ کیا پاکستانی حکومت واقعی بے خبر تھی کہ دنیا کا مطلوب ترین شخص اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود تھا۔ انہی قیاس آرائیوں میں بوئنر نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کے حوالے سے کئی سوال ابھی تک جواب طلب ہیں۔
تاہم جان بوئنر نے کہا کہ وہ پاکستان کو امریکہ کا اتحادی ملک سمجھتے ہیں،’ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس جنگ میں امریکہ کے مقابلے میں پاکستان کے فوجی اور شہری زیادہ تعداد میں ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حقائق کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان امریکہ کے ساتھ ہے۔
جان بوئنر نے زور دیا کہ اگر ہم اصل اتحادی ہیں تو ہمیں اس جنگ میں ایک ساتھ ہونا ہو گا،’ ہمیں ہر حالت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہو گا‘۔
دوسری طرف امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد اسلام آباد اور واشنگٹن حکومتوں کے مابین جو تناؤ پیدا ہوا ہے، اسے ختم کرنے کے لیے اعلیٰ امریکی اہلکار جان کیری پاکستان کا دورہ کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کے دورہ پاکستان کی تفصیلات جاری نہیں کی جائیں گی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین