1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتبرطانیہ

2024ء: انگلش چینل سے سینتیس ہزار تارکین وطن برطانیہ پہنچے

1 جنوری 2025

سال 2024ء کے دوران انگلش چینل کے سمندری راستے سے غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچنے والے تارکین وطن کی مجموعی تعداد تقریباﹰ سینتیس ہزار رہی۔ یہ تعداد 2023ء کے مقابلے میں قریب ایک چوتھائی زیادہ تھی۔

https://p.dw.com/p/4ojSK
پلاسٹک کی ایک غیر محفوظ لیکن تارکین وطن سے بھری ہوئی کشتی انگلش چینل میں برطانیہ کی طرف سفر کرتے ہوئے
پلاسٹک کی ایک غیر محفوظ لیکن تارکین وطن سے بھری ہوئی کشتی انگلش چینل میں برطانیہ کی طرف سفر کرتے ہوئےتصویر: Dan Kitwood/Getty Images

برطانوی دارالحکومت لندن سے سال 2025ء کے پہلے روز بدھ کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ اعداد و شمار لندن حکومت نے آج ہی جاری کیے ہیں۔

برطانیہ پہنچنے کا سمندری راستہ

انگلش چینل یا رودبار انگلستان ایک ایسا تنگ سمندری علاقہ ہے، جس کے ایک طرف برطانیہ ہے اور دوسری طرف یورپی یونین کے رکن نیدرلینڈز، بیلجیم اور فرانس جیسے ممالک۔ اس سمندری خطے کو چھوٹی چھوٹی غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے عبور کرنے اور یوں برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد اپنے اس خطرناک سفر کا آغاز زیادہ تر فرانسیسی ساحلی علاقوں سے کرتی ہے۔

فرانس سے برطانیہ داخلے کی کوشش میں ایک بچے سمیت پانچ افراد ہلاک

انگلش چینل میں سفر کے دوران ہلاک ہو جانے والے تارکین وطن کی سٹریچرز پر رکھی گئی لاشوں کے پاس کھڑے فرانسیسی حکام
اس خطرناک سمندری سفر کے دوران پیش آنے والے کئی طرح کے حادثات میں بہت سے تارکین وطن ہلاک بھی ہو جاتے ہیںتصویر: Denis Charlet/AFP

فرانس: تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے کم از کم 12 افراد ہلاک

گزشتہ چند برسوں کے دوران سمندری راستے سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں کافی زیادہ اضافہ ہو چکا ہے اور حکومت اس رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے اب تک کئی اقدامات بھی کر چکی ہے۔ اس کے باوجود پناہ کے متلاشی تارکین وطن کی طرف سے انگلش چینل میں سفر کا رجحان مسلسل زیادہ  ہوتا جا رہا ہے۔

سالانہ تعداد ایک چوتھائی زیادہ

لندن میں وزارت داخلہ کے جاری کردہ سال 2024ء کے لیے عبوری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس رودبار انگلستان کو کشتیوں کے ذریعے پار کر کے برطانیہ پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 36,816 رہی جبکہ اس سے ایک سال پہلے یہ تعداد 29,437 رہی تھی۔

یہ تارکین وطن پلاسٹک کی ایسی کشتیوں میں سفر کرتے ہیں
یہ تارکین وطن پلاسٹک کی ایسی کشتیوں میں سفر کرتے ہیںتصویر: Ben Stansall/AFP/Getty Images

اس کا مطلب یہ ہے کہ 2024ء میں 2023ء کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ تارکین وطن انگلش چینل پار کر کے غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچے۔

رودبار انگلستان میں کشتی الٹنے سے چار مہاجرین ہلاک

گزشتہ برس کی اور اس سے ایک سال پہلے کی سالانہ تعداد 2022ء کے مقابلے میں اس لیے کم رہی تھیں کہ تب تارکین وطن کی چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آمد کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا تھا۔ 2022ء میں یہ تعداد 45,774 رہی تھی۔

وزیر اعظم اسٹارمر کو درپیش چیلنج

گزشتہ برس تارکین وطن کی براستہ سمندر برطانیہ آمد میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

انگلش چینل میں خطرناک سفر کے دوران بچا لیے گئے تارکین وطن کے ایک گروپ کو لے کر واپس برطانوی ساحل کی طرف بڑھتی برٹش بارڈر فورس کی نگران کشتی
انگلش چینل میں خطرناک سفر کے دوران بچا لیے گئے تارکین وطن کے ایک گروپ کو لے کر واپس برطانوی ساحل کی طرف بڑھتی برٹش بارڈر فورس کی نگران کشتیتصویر: Daniel Leal/AFP/Getty Images

اسٹارمر نے پچھلے سال جولائی میں اقتدار میں آنے کے بعد عہد کیا تھا کہ وہ انگلش چینل کے راستے آنے والے تارکین وطن کی تعداد ہر حال میں بہت کم کر دیں گے۔

انسانوں کی یورپ میں اسمگلنگ، بدنام ترین ملزم عراق سے گرفتار

کیئر اسٹارمر کی حکومت کے لیے اس مسئلے پر قابو پانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم بننے کے فوری بعد اپنی پیش رو ٹوری حکومت کے اس متنازعہ منصوبے کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے تحت بےقاعدہ طریقوں سے برطانیہ پہنچنے والے تارکین وطن کو افریقی ملک روانڈا بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

رودبار انگلستان میں برطانیہ کی طرف سفر کرنے والے تارکین وطن کی ایک چھوٹی لیکن بھری ہوئی کشتی
گزشتہ برس قریب سینتیس ہزار تارکین وطن انگلش چینل پار کر کے پناہ کے لیے برطانیہ پہنچےتصویر: Dan Kitwood/Getty Images

انگلش چینل میں سفر کے دوران مزید آٹھ تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

موجودہ برطانوی حکومت چند دیگر ممالک کے ساتھ ایسے معاہدے بھی کر چکی ہے، جن کا مقصد انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے ایسے جرائم پیشہ گروہوں کا پتہ چلا کر ان کو ختم کرنا ہے، جو بڑی بڑی رقوم لے کر ہر سال ہزارہا انسانوں کو چھوٹی کشتیوں میں بٹھا کر انگلش چینل پار کرنے کے سفر پر بھیجتے ہیں۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)