گوگل نے موٹرولا کو خریدنے کا اعلان کرکے مخالفین کو حیران کردیا
16 اگست 2011اس وقت گوگل اپنے اینڈروآئڈ سافٹ ویئر کی مدد سے ایپل اور مائیکرو سافٹ جیسے حریفوں کے مقابلے پر ہے۔ موٹرولا کی ملکیت حاصل ہونے کے بعد گوگل، وائرلیس فون کی دنیا میں ہارڈویئر کے میدان میں بھی کود پڑے گا۔
موٹرولا موبیلیٹی کی ملکیت حاصل کرنے کے بعد اس سے جڑے تمام قانونی حقوق بھی گوگل کو منتقل ہوجائیں گے اور یوں ایپل کو گوگل کے اینڈروآئڈ سافٹ ویئر کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں مشکلات کا سامنا رہے گا۔ موٹرولا کی ملکیت حاصل کرنے کے بعد گوگل کو یہ قانونی حق اور صلاحیت حاصل ہوجائے گی کہ وہ سمارٹ موبائل فون بھی بناسکے۔ اس سے قبل گوگل کے بنائے ہوئے سافٹ ویئر اینڈروآئڈ کو مختلف موبائل فون کمپنیاں استعمال کر رہی ہیں، جس پر آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل اور مائیکرو سافٹ نے قانونی اعترض اٹھایا ہے۔
اس وقت سمارٹ فون کی صنعت میں ایک حد تک ایپل کی اجارہ داری ہے۔سمارٹ فونز میں مارکیٹ شیئر کی مناسبت سے گوگل کا اینڈروآئڈ دوسرے نمبر پر ہے۔ ایپل اور مائیکرو سافٹ کے لیے پریشانی کی بات یہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر قریب ساڑھے پانچ لاکھ نئے صارفین اینڈروآئڈ استعمال کر رہے ہیں۔
اب موٹرولا کی خرید گوگل کی تاریخ کا سب سے بڑا سودا ہے، جس سے موبائل فون صنعت میں گوگل کی دلچسپی کا بخوبی اندزہ ہوتا ہے۔ یہی نہیں موٹرولا کے توسط سے گوگل ٹیلی وژن سیٹس، سیٹیلائٹ نیوی گیشن کے آلات، انٹرنیٹ ٹیلی فون اور براڈ بینڈ نیٹ ورکنگ کے آلات بنانے کا اختیار اور سہولت بھی حاصل کر لے گا۔
اس سارے پس منظر میں روایتی موبائل فونز کی سب سے بڑی تیار کنندہ کمپنی نوکیا شدید مشکلات میں گھری ہوئی ہے۔ سمارٹ فونز کے مارکیٹ پر چھا جانے کے بعد نوکیا نے مائیکروسافٹ کے ونڈوز فون 7 کا سہارا لے رکھا ہے۔ مائیکروسافٹ نے سامسنگ کے خلاف اینڈروآئڈ استعمال کرنے کی پاداش میں فی کنکشن 15 امریکی ڈالر ہرجانے کا جو دعویٰ کر رکھا ہے، گوگل اور موٹرولا کے معاہدے کے بعد اس دعوے کی قانونی حیثیت کمزور پڑ جائے گی۔
دوسری طرف سامسنگ نے البتہ گوگل اور موٹرولا کے معاہدے پر تشویش کے بجائے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سامسنگ میں موبائل کمیونیکیشن ڈویژن کے صدر جے کے شِن کے بقول یہ سودا گوگل کی جانب سے اینڈروآئڈ اور اپنے پارٹنرز کو بچانے کے عزم کا اظہار ہے۔ بلیک بیری فونز بنانے والی کمپنی رِم کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اگلے سال نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرواکر اینڈروآئڈ کے عروج کا مقابلہ کریں گے۔
یاد رہے کہ موٹرولا کمپنی کو جدید موبائل فون کی بانی کمپنی تصور کیا جاتا ہے۔ ایک عرصے تک خسارے میں رہنے کے بعد جنوری 2011ء میں موٹرولا کو دو کمپنیوں یعنی موٹرولا سولوشنز اور موٹرولا موبیلیٹی میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ گوگل نے ان میں سے ایک موٹرولا موبیلیٹی کو خریدنے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: حماد کیانی