1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوگل کا آن لائن صحافت کے لیے یورپی میڈیا سے تعاون

افسر اعوان28 اپریل 2015

امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے 150 ملین یورو مالیت کے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس میں یورپ کے آٹھ پبلشرز کے تعاون کے ساتھ آن لائن جرنلزم کے فروغ کے لیے کام کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1FGlr
تصویر: picture-alliance/dpa/Karl-Josef Hildenbrand

گوگل کے ٹاپ ایگزیکٹیو نے آج 28 اپریل کو لندن میں بتایا کہ ’ڈیجیٹل نیوز انیشی ایٹیو‘ نامی اس منصوبے کا مقصد ’ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے اعلیٰ معیار کی صحافت کو فروغ دینا ہے‘‘۔

اس منصوبے کے تحت گوگل کمپنی ایسے نئی مصنوعات تیار کرے گی جن کا مقصد ’نیوز ٹریفک‘ میں اضافہ کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل ٹریننگ اور صحافت سے متعلق صنعت میں تحقیق کے علاوہ ڈیجیٹل جرنلزم میں جدت لانے کے لیے بھی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

گوگل ہمیشہ سے نیوز انڈسٹری کے ساتھ ایک دوست اور پارٹنر بننے کی خواہش رکھتا ہے، کارلو ڈی اسارو
گوگل ہمیشہ سے نیوز انڈسٹری کے ساتھ ایک دوست اور پارٹنر بننے کی خواہش رکھتا ہے، کارلو ڈی اساروتصویر: Courtesy of @mbargo

گوگل کے یورپ میں اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے سربراہ کارلو ڈی اسارو بائیونڈو کے مطابق، ’’گوگل ہمیشہ سے نیوز انڈسٹری کے ساتھ ایک دوست اور پارٹنر بننے کی خواہش رکھتا ہے۔‘‘ فنانشل ٹائمز ڈیجیٹل میڈیا کانفرنس کے دوران میڈیا سربراہوں کے ساتھ خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا، ’’کئی برسوں سے نیوز اور نیوز انڈسٹری کے ساتھ ہمارے تعلق کو درست طور پر نہیں سمجھا جا رہا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’خبروں کے لیے زیادہ پائیدار ماڈلز کی تلاش کی مشترکہ کوشش میں ہم بھی اپنے حصے کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

نیوز پبلشرز کی طرف سے طویل عرصے سے یہ شکایت کی جاتی رہی ہے کہ گوگل کی نیوز سروس، نیوز میڈیا ویب سائٹس پر آنے والی ٹریفک کو اڑا لے جاتا ہے اور کمپنیوں کو ایک طرح سے مجبور کرتا ہے کہ وہ نیوز پیپرز کی بجائے اس کے سرچ انجن کے لیے اشتہارات چلائیں۔ تاہم ڈی اسارو کا کہنا تھا، ’’سرچ اور نیوز کے ذریعے ہم ہر ماہ مفت میں 10 بلین وزٹس عالمی سطح پر پبلشرز کو فراہم کرتے ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں یورپی یونین نے باقاعدہ طور پر گوگل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنے سرچ انجن کی شہرت کو غلط طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ گوگل کے معروف اینڈرائڈ موبائل فون آپریٹنگ سسٹم کے خلاف ایک حساس تفتیشی عمل کا حکم دیا تھا۔

گوگل اپنے اس نئے منصوبے پر اگلے تین برسوں کے دوران ڈیڑھ سو ملین ڈالر خرچ کرے گا۔ اس منصوبے میں برطانوی اخبار فنانشئل ٹائمز اور گارڈین کے علاوہ جرمن اخبار ڈی سائٹ، فرانسیسی اخبار لی ایشو اور ہسپانوی اخبار ایل پائیس بھی شامل ہیں۔