گیس پائپ لائن کی بندش کا ذمہ دار یورپ خود ہے، روس
5 ستمبر 2022روسی صدر دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پسیکوف نے واضح کیا ہے کہ نارتھ اسٹریم ون گیس پائپ لائن کو بند کرنا مجبوری بن گیا تھا۔ اس پائپ لائن کے ذریعے روسی گیس جرمنی پہنچتی تھی۔
ایک ٹیلی کانفرنس میں کریملن کے ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی سیاسی چال نہیں بلکہ پابندیوں کی وجہ سے اس پائپ لائن کا انتظام مشکل ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہ اس پائپ لائن کی مرمت نہ ہونے کے باعث اسے بند کرنا پڑا ہے۔
دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ مغربی پابندیوں کی وجہ سے یورپ کو روسی گیس کی فراہمی میں بدنظمی پیدا ہوئی جبکہ مناسب انتظامات کی عدم موجودگی میں یہ پائپ فعال رکھنا مشکل ہے۔
روسی گیس کمپنی گیس پروم نے گزشتہ ہفتے اس پائپ لائن کو مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بتایا گیا تھا کہ اس پائپ لائن کی مرمت کے دوران آئل لیکج کی نشاندہی ہوئی تھی۔
گیس پروم کے مطابق جب تک اس پائپ لائن کی مکمل مرمت نہیں کر لی جاتی، تب تک اس کو فعال کرنا شدید خطرے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
جرمنی اور یورپ کے زیادہ تر ممالک قدرتی گیس کے لیے زیادہ تر انحصار روس پر ہی کرتے ہیں۔ روسی گیس کی عدم موجودگی کے باعث یورپ میں توانائی کے ایک بحران کا خطرہ برقرار ہے۔
کریملن کے مطابق پابندیوں کی وجہ سے سیمنز انرجی کمپنی کی طرف سے مہیا کی جانے والی سروسز بھی متاثر ہوئی ہیں، جو اس پائپ لائن کی مرمت کے لیے نہ صرف آلات بلکہ تیکنیکی معاونت بھی فراہم کرتی تھی۔
یوکرین میں روسی جارحیت کی وجہ سے جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک نے روس پر مالی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ دمتری پیسکوف کا مزید کہنا تھا کہ اگر یورپ کو روسی گیس کی فراہمی منقطع ہوئی ہے تو اس کی وجہ یہی پابندیاں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں پیسکوف نے واضح کیا کہ یورپ کو روسی گیس نہ ملنے کی وجہ کچھ اور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پابندیاں ہٹا لی جاتی ہیں تو اس پائپ لائن کی مرمت کا کام آسانی سے مکمل کر لیا جائے گا اور یورپ کو روسی گیس کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔
ع ب، ع ت (خبر رساں ادارے)