ہم جنس پرست مہاجرین کے لیے خصوصی موبائل ایپ
24 جنوری 2017ہالینڈ میں ہم جنس پرست مہاجرین کے لیے متعارف کرائے جانے والی ’رینبو ریفیوجی این ایل‘ یا ’قوسِ قزح مہاجرین ہالینڈ‘ نامی اس موبائل فون ایپ کے ذریعے یہ تارکین وطن فوری طور پر ضروری معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
پیر کے روز ہالینڈ کی وزیر برائے ثقافت جیٹ بوسے میکر نے اس اسمارٹ فون ایپلیکشن کو متعارف کرواتے ہوئے کہا، ’’مہاجرین کو عموماﹰ بہت سی باتیں معلوم ہی نہیں ہوتیں، مثال کے طور پر ہالینڈ میں وہ جنسی امتیاز کے حوالے سے شکایات درج کرا سکتے ہیں۔‘‘
آئی ٹیونز پر موجود اس مفت ایپلیکشن کے ذریعے مہاجرین کی ایل جی بی ٹی برادری ہالینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرانے کے طریقہء کار، امدادی تنظیموں سے متعلق معلومات اور صحت و تحفظ سے متعلق مواد تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔
دس مہاجرین نے ہالینڈ میں ہم جسن پرستوں کے حقوق کی تنظیم COC اور مہاجرین سے متعلق حکومتی ادارے COA کے تعاون سے یہ ایپلیکشن تیار کی ہے۔ یہ ایپ انگریزی، فرانسیسی، عربی اور فارسی زبانوں میں دستیاب ہے۔
ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم COC کا کہنا ہے کہ ہم جنس پرستوں کو صنفی امتیاز اور دیگر سماجی مسائل کا سامنا رہتا ہے، جن میں جنسی تشدد بھی شامل ہے۔
ہالینڈ کے قانون سازوں نے گزشتہ برس مارچ میں ہم جنس پرست مہاجرین کو موصول ہونے والی دھمکیوں، ان کے پر حملوں اور دیگر سنجیدہ معاملات کے بعد ان کے لیے علیحدہ رہائشی مراکز کے قیام کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
یہ بات اہم ہے کہ ہالینڈ کا شمار ان اولین ملکوں میں ہوتا ہے، جہاں ہم جنس پرستوں کو شادی کی قانونی اجازت دی گئی تھی۔
ہالینڈ کی وزیرثقافت بسے میکر نے کہا، ’’یہاں(ہالینڈ) ہم جنس پرستی نہیں، صنفی امتیاز قابل تعزیر جرم ہے۔‘‘