ہینوور صنعتی میلہ، جہاں روبوٹس راج کرتے ہیں
دنیا کے سب سے بڑے ہینوور صنعتی تجارتی میلے میں ستّر ممالک سے تعلق رکھنے والی ساڑھے چھ ہزار کمپنیوں نے لاتعداد اسٹالز لگائے ہیں۔ چوبیس تا اٹھائیس اپریل تک جاری رہنے والی اس نمائش میں زیادہ توجہ روبوٹس کو ہی حاصل ہے۔
روبوٹس ہی روبوٹس
ہینوور صنعتی تجارتی میلے میں مختلف ہالز میں تا حد نظر روبوٹس ہی نظر آ رہے ہیں۔ کچھ بہت بڑے ہیں تو کچھ چھوٹے۔ لیکن ان میں ایک مشترکہ خصوصیت ضرور ہے، اور وہ یہ کہ یہ سب انسانوں کی مدد کے لیے کام کرتے ہیں۔
میرا کھلونا، آپ کا کھلونا
تصویر میں نظر آنے والا یہ ’دوستانہ روبوٹ‘ لیگو کے ساتھ کھیلنے کا شوقین ہے۔ جرمن کمپنی Schunk مکمل روبوٹس نہیں بناتی بلکہ صرف ان کے ہاتھ تیار کرتی ہے۔ اس کمپنی کی جدید ٹیکنالوجی دنیا بھر میں مشہور ہے۔
صنعتی آئی پیڈ
حالیہ عرصے میں ایپل کمپنی کی ترقی کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ اب روبوٹس آئی پیڈز کو کو آپریٹ کرنے میں بھی ماہر ہو گئے ہیں۔ ہینوور صنعتی میلے کے سربراہ ژوخن کؤکلر کے مطابق فیکٹریوں میں اب روبوٹس کو آئی پیڈز چلانے کے لیے استمعال کیا جا رہا ہے۔
خبردار! حفاطتی جوتے پہن لیں
آج کل فیکٹریوں میں بہت سے سائن بورڈز آویزاں ہوتے ہیں، جن پر مختلف قسم کی وارننگز اور ہدایات درج ہوتی ہیں۔ کئی مرتبہ تو ان معلومات پر نظر رکھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ تاہم مستقبل قریب میں ہمیں ایسی سمارٹ گھڑیاں میسر ہوں گی، جو ہمیں حفاظتی اقدامات سے باخبر کرتی رہیں گی۔ خاص مقام پر داخل ہوتے ہی فیکٹری ملازم کو اس سمارٹ واچ سے خودکار طریقے سے میسج ملے گا کہ جوتے پہن لیے جائیں۔
تاریخ سے سبق
نت نئی ایجادات تو ہوتی ہی رہیں گی لیکن اس تجرباتی عمل میں ماضی کا مشاہدہ بھی اہم ہے۔ ٹھیک ستّر برس قبل ہینوور میں پہلے ’ایکسپورٹ فیئر‘ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس اکیس روزہ ایونٹ میں بتیس ملین ڈالر مالیت کے برابر ایکسپورٹ کانٹریکٹس پر مذاکرات کیے گئے تھے۔ اس مرتبہ اس تجارتی میلے کے ایڈیشن میں اسی مناسبت سے جرمن کار ساز ادارے فولکس ویگن نے اپنے مشہور زمانہ T1 وین کے جدید ماڈل کی نمائش بھی کی۔
پارٹنر ملک پولینڈ کا حصہ
رواں برس کے ہینوور صںعتی تجارتی میلے کا سرکاری پارٹنر ملک پولینڈ ہے۔ یہ جدید الیکٹرک بس Ursus نامی فرم نے بنائی ہے، جو پولش جرمن پارٹنر شپ کا نتیجہ ہے۔ جرمنی کمپنی Ziehl-Abegg نے بھی اس ماحول دوست بس کو بنانے میں ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔
یہ کلاؤڈ ہے
ہینوور صنعتی تجارتی میلے میں اس مرتبہ ای کامرس کے بڑے ادارے ایمازون کی نمائندگی بھی توجہ مرکز بن رہی ہے۔ کلاؤڈ سروسز یعنی ڈیٹا کو ریموٹ سرورز پر اسٹور کرنے پر بڑی سرمایا کاری کی جا رہی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو مستقبل میں انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
مکمل ’انالوگ‘
اگرچہ ہینوور صنعتی تجارتی میلے پیداواری عمل کی ڈیجیٹلائزشن پر زور دیا جا رہا ہے لیکن ہر چیز ڈیجیٹل نہیں ہے۔ مثال کے طور پر یہ اوزار۔ کسی کمپیوٹر سرور کے خراب یا کسی روبوٹ کے زنگ آلود ہونے پر اس ’انالوگ‘ ہتھوڑے کا استعمال مکمل حل ہو سکتا ہے۔
’اِنٹیگریٹڈ انڈسٹری‘
اپنی نوعیت کی یہ سب سے بڑی سالانہ عالمی نمائش ہینوور میں اس سال مجموعی طور پر 70 ویں مرتبہ منعقد کی جا رہی ہے اور اس نمائش کا اہم ترین موضوع وہ ’اِنٹیگریٹڈ انڈسٹری‘ ہے، جس میں بین الاقوامی سطح پر روبوٹس اب زیادہ سے زیادہ اہم اور متنوع کردار کے حامل ہوتے جا رہے ہیں۔
ساڑھے چھ ہزار سے زائد صنعتی نمائش کنندہ اداروں کی شمولیت
اس مرتبہ اس عالمی تجارتی میلے میں مختلف براعظموں میں بیسیوں مختلف ممالک سے آنے والے کُل ساڑھے چھ ہزار سے زائد صنعتی نمائش کنندہ ادارے حصہ لے رہے ہیں اور مجموعی طور پر اس میلے کو دیکھنے کے لیے آنے والے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں کی تعداد قریب دو لاکھ تک رہنے کی توقع ہے۔
میرکل نے افتتاح کیا
شمالی جرمنی کے شہر ہینوور میں دنیا کے سب بڑے صنعتی تجارتی میلے کا جرمن چانسلر اور پولینڈ کی وزیر اعظم نے مل کر کیا۔ اس سال اس پانچ روزہ عالمی تجارتی نمائش کا خصوصی پارٹنر ملک پولینڈ ہے۔