یورو زون بحران: امریکہ کی جانب سے حمایت مگر مالی پیشکش نہیں
29 نومبر 2011امریکی صدر باراک اوباما، وزیر خارجہ ہلیری کلٹن اور وزیر خزانہ ٹموتھی گائتھنر نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں یورپی کونسل کے صدر ہیرمن فان رومپوئے، یورپی کمیشن کے صدر مانوئل باروسو اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن سے بند کمرے میں مذاکرات کیے۔ امریکی صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ساکت امریکی معیشت یورو زون کی غیر یقینی اقتصادی صورت حال کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
یورو زون کے مالیاتی بحران کے تدارک کے لیے جرمنی اور فرانس نے کوششیں تیز تر کر دی ہیں۔ ان ممالک کی کوشش ہے کہ یورو زون کے ممالک اپنے قومی بجٹ تیار کرتے وقت یورپی یونین کے قوانین کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ جرمنی کی وزارت خزانہ کے مطابق ان اقدامات کا مقصد ایک ایسی ’پائیدار یونین‘ کا قیام ہے جو کہ یورپی یونین کو قومی بجٹوں پر نظر رکھنے کا اختیار دے گی۔ دریں اثناء تنظیم برائے ترقی و مالیاتی تعاون نے یورپی سینٹرل بینک پر زور دیا ہے کہ وہ یورو زون کے بحران کو حل کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
دریں اثناء یورو زون کے وزرائے خزانہ کا اجلاس آج منگل کے روز برسلز میں ہو رہا ہے۔ اس میں بحران کے حل کے حوالے سے پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس اجلاس میں یونان اور آئرلینڈ کے لیے امدادی قرضوں کی نئی قسط کی منظوری بھی متوقع ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف