یورو ٹنل میں داخلے کی کوشش، تارکِ وطن ہلاک
29 جولائی 2015فرانسیسی پولیس نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس ٹنل کو پار کرنے کی کوشش میں حالیہ کچھ دنوں میں کئی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی تناظر میں برطانوی وزراء اور سکیورٹی عہدیدار مل رہے ہیں تاکہ فرانسیسی علاقے کَیلے میں موجود مہاجرین، تارکین وطن اور ان کی برطانیہ پہنچنے کی کوششوں کے سدباب کے لیے حکمتِ عملی تیار کی جا سکے۔
حکام کے مطابق حالیہ کچھ عرصے میں یورو ٹنل کے ذریعے کارگو اور مسافروں کی ٹریفک متعدد مرتبہ معطل ہو چکی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کَیلے کے علاقے میں سینکڑوں مہاجرین کیمپ لگائے بیٹھے ہیں اور وہ ان گاڑیوں کے ذریعے چھپ چھپا کر برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، جس میں ان دونوں خاصی تیزی دیکھی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز اس ٹنل میں ہلاک ہونے والے تارک وطن کا تعلق سوڈان سے تھا اور وہ ایک گاڑی کی ٹکر سے مارا گیا۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق رواں برس جون سے اب تک یہ نواں فرد ہے، جو غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوا ہے۔
یورو ٹنل کے ایک ترجمان نے بتایا کہ منگل کی شب تقریباﹰ 15 سو افراد نے ٹنل تک پہنچنے کی کوشش کہ جب کہ پیر کی شب یہ تعداد دو ہزار تھی۔
منگل کو اسی بحران کے تناظر میں فرانسیسی وزیر خارجہ بیرنارڈ کازینیو نے اپنی برطانوی ہم منصب ٹیریسا مے سے ملاقات بھی کی جب کہ آج بدھ کو اسی موضوع پر ٹیریسا مے حکومت کی ہنگامی کوبرا کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت بھی کر رہی ہیں۔
برطانیہ کی جانب سے سات ملین پاؤنڈ کی اضافی فنڈنگ کا اعلان کیا گیا ہے، تا کہ اس ٹنل کے فرانس میں واقع حصے کی سکیورٹی میں اضافہ کیا جائے اور اس کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ فرانسیسی حکام کے ساتھ مل کر ان مہاجرین کو ان کے آبائی ممالک بھیجنے پر متفق ہیں۔ ان مہاجرین میں سے مغربی افریقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو خصوصی طور پر ان کے آبائی ممالک بھیجنے کا کہا جا رہا ہے۔ تاہم فی الحال یہ نہیں بتایا گیا کہ اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے جائیں گے۔