1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کا دو روزہ اجلاس

20 مارچ 2009

گروپ ٹونٹی کا اہم سربراہ اجلاس اگلے ماہ کی دو تاریخ کو لندن میں شیڈیول ہے۔ اُس کے لئے اقوام حتمی مفاہمت کے لئے بہت کچھ تجویز کرنا چاہتی ہیں۔ یورپی یونین کے اجلاس کو بھی اُس اہم اجلاس کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/HGDA
برسلر منعقدہ یورپی یونین کے اجلاس کے شرکاء کا گروپ فوٹوتصویر: AP

یورپی یونین کی برسلز منعقدہ میٹنگ میں ستائیس رُکن ملک اِس پر متفق ہیں کہ بجٹ امداد کے لئے ممبران ملکوں کی ہنگامی امداد دوگنی کردی جاﺍئے۔ یورپی کمیشن کے صدر جوزے مانوئل باروسو کے خیال میں پچاس ارب یورو کے ہنگامی امداد کے لئے رقم کو مختص کرنے کا ہدف یونین کے امداد اور یک جہتی کے پہلو کا مظہر ہے۔ اِس حوالے سے گزشتہ سال دسمبر میں اِس تجویز کو پیش کیا گیا تھا۔

EU Gipfel in Brüssel Merkel Sarkozy Barroso
برسلز میں جاری اجلاس میں شریک یورپی کمیشن کے صدر جوزے مانوئل باروسو، فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی اور جرمن چانسلر اینگلا میرکل(درمیان )تصویر: AP

ہنگامی امداد میں اضافے کی رقم یورو زون سے باہر کے رُکن ملک کے لئے ہو گی۔ یورپی کمیشن کے صدر کا اشارہ مشرق یورپی ملکوں کی کمزور معاشیات کی جانب تھا۔ سابقہ مد میں ہنگری اور لٹویا کو دس ارب یورو کے نزدیک امداد دی جا چکی ہے۔ اب دیگر ملکوں میں رومانیہ اور لِتھواینیا سرفہرست ہیں۔ اِسی اجلاس میں یوری یونین کے لیڈران نے عالمی مالیاتی ادارے کے فنڈ میں بھی اضافے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

اِس کے ساتھ ساتھ یورپی ملک اُس امریکی تجویز کو ماننے میں دلچسپی نہیں رکھتے جس میں جمود کی شکار اقتصادیات کو متحرک کرنے کے لئے حکومتی اخراجات بڑھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ یونین کے ملکوں کا خیال ہے کہ اخراجات بڑھانے سے قبل اعلان شدہ تحریکی امدادی پیکجوں کے اثرات کا جائزہ لینا زیادہ ضروری ہے۔ یورپی یونین اب تک دو سو ارب یورو اِس مد میں ڈال چکا ہے۔

Symbolbild EU Finanz
یورپی یونین کے مالیاتی شعبے کا لوگو

اِس کے علاوہ یونین، عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کے عمل پر بھی خاص توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ اِس سلسلے میں یونین ایک کنٹرول یا نگران ادارے کی تشکیل کا خواہشمند ہے۔ اِس کی تجویزگروپ ٹونٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔مجوزہ ادارہ ، مالی منڈیوں اور اداروں کی نگرانی کے عمل کے ذریعے اداروں کے استحکام کا باعث بن سکے گا۔ یونین کے ملکوں کا خیال ہے کہ مناسب نگرانی کے بغیر عالمی سطح اور ملکوں کے اندر اقتصادیات کی مجموعی پالیسی کے عمل کو درست سمت پر گامزن کرنا مشکل ہے۔ اِس سلسلے میں سخت قوانین کو وقت کی ضرورت تصور کیا جا رہا ہے۔ مالی اداروں اور بینکوں کے لئے سخت قوانین کو متعارف کروانے میں جرمنی پیش پیش ہے۔

یورپی کمیشن کے مطابق ممبر ملک اپنے اپنے ملکوں میں فلاحی مد میں اخراجات کو بڑھانے پر متفق ہیں۔ اقتصادی ڈھانچے میں جامد ہوتی اقتصادیات سے پیدا ہونے والی ہلچل اور بے روزگاری کی شرح میں اضافے کو قابو میں لانے کے لئے بھی کچھ نئی قابلِ عمل پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کئی حل طلب معاملات پر بھی اتفاق ِ رائے سامنا آیا ہے۔ اُن میں توانائی کے شعبے کو فوقیت حاصل ہے تاکہ اِسی موسمِ سرما یعنی جنوری سن دو ہزار نو میں پیدا ہونے والے گیس بحران کا اعادہ نہ ہو سکے۔ یونین براڈ بینڈ انٹر نیٹ رابطوں میں بھی بہتری لانے کو بھی ترجیح دے رہی ہے۔ اِس مناسبت سے ہنگری کو سب سے پہلے مالی امداد ملنے کی توقع ہے۔

یورپی یونین کا برسلز منعقدہ اجلاس ، لندن میں گروپ ٹونٹی کے دو اپریل سے شروع ہونے والے سربراہ اجلاس کی تیاری کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ گروپ ٹونٹی کے اجلاس میں عالمی اقتصادی بحران کے تناظر میں عالمی سطح پر جاری کوششوں اور پالیسیوں کو ایک مربوط اور عملی شکل دینے کے لئے مفاہمت یا سمجھوتے کے امکان کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا رہا۔

گروپ ٹونٹی کے رکن ملکوں کے نام ہیں: ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈو نیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین ہیں۔