یورپی یونین کا سربراہی اجلاس آج جمعرات کو
16 ستمبر 2010یورپی یونین کے سربراہان ایک روزہ اجلاس میں بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں آج جمعرات کی صبح ایک غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لئے اکھٹے ہوں گے۔ جمعرات، سولہ ستمبر کے اجلاس میں اقتصادی اور عالمی شراکتی معاملات کو زیر بحث لایا جائے گا۔ سربراہی اجلاس میں یورپی لیڈران دیگر اہم موضوعات کے علاوہ اسرائیل سے مطالبہ کریں گے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے عمل کو سردست کلی طور پر منجمد کرنے کا اعلان کرے۔ یورپی لیڈران کا خیال ہے کہ اسی ماہ سے شروع ہونے والے براہ راست مذاکراتی عمل کے لئے نئی بستیوں کی تعمیر کو روکنا از حد ضروری ہے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو مذاکراتی عمل پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اس اجلاس میں یورپی رہنما مشرق وسطیٰ کے حوالے سے امکانی طور پر کوئی بڑا بیان شاید جاری نہ کریں۔ اسی طرح اسرائیل سے یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں مزید ضروری اشیاء کی ترسیل کو ممکن بنانے کا فیصلہ بھی کرے تا کہ وہاں انسانی صورت حال میں بہتری کے آثار ظاہر ہو سکیں۔ ساتھ ہی یہ بھی امید ہے کہ یورپی سربراہی اجلاس میں اسرائیلی حکومت کے تازہ فیصلوں کا خیر مقدم یقینی طور پر کیا جائے گا۔
یورپی یونین کے لیڈران کے سربراہی اجلاس کے بعد خصوصی اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔ اس اعلامیے کی تمام تفصیلات وزرائے خارجہ کے جاری اجلاسوں میں تقریباً طے ہو چکی ہیں۔ اس مناسبت سے جنوبی کوریا کے ساتھ آزاد تجارت کے موضوع کوبھی سربراہ اجلاس میں اٹھایا جا سکتا ہے۔
اس اجلاس سے یورپی پارلیمنٹ کے صدر Jerzy Buzek خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ سمٹ کے بعد یورپی کونسل کے صدر ہرمن فان رومپوئے یورپی پارلیمنٹ کے پولیٹیکل گروپ کے لیڈران سے خصوصی ملاقات بھی کریں گے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق