یوگنڈا میں انسانی اعضاء کی چوری کے خلاف سخت قانون سازی
4 جون 2023یوگنڈا کے صدر یوویری موسیونی نے انسانی اعضا اور بافتوں کی چوری روکنے کے لیے ایک قانون کی منظوری دی ہے۔ ان قوانین کے مطابق اس میں ملوث افراد کو عمر قید تک کی سزا دی جا سکتی ہے اور انہیں بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
افغانستان کا خوراک کے لیے گردے بیچنے والا گاؤں
وزیر صحت نے اس سلسلے میں بتایا کہ غیر ضروری سرجری کے بہانے یوگنڈا کی خواتین کے اعضا نکال کر فروخت کیے جا رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ایسے بہت سے واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں خواتین کو مشرق وسطیٰ کے ممالک میں روزگار کی پیشکش کی گئی۔
جب ان خواتین نے اس کی حامی بھر لی تو ان سے کہا گیا کہ انہیں کچھ طبی مراحل سے گزرنا ہو گا اور اس دوران انہیں بے ہوش کر کے ان کا گردہ نکال لیا گیا۔
کام کے لیے پولینڈ سے میکسیکو، وہاں جسمانی اعضاء نکال لیے گئے
ساتھ ہی کچھ واقعات میں تو بافتے بھی چوری کر لیے گئے۔ اس کے بعد ان کے یہ اعضاء اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گروہوں کو فروخت کر دیے جاتے ہیں۔
انسانوں کی تجارت: نتیجہ اکثر جنسی غلامی، متاثرین میں خواتین زیادہ
وزیر صحت جین آسنگ نے ایک ٹویٹ کے زریعے یہ قانون متعارف کرانے اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے یوگنڈا ہیومن آرگن ڈونیشن اینڈ ٹرانسپلانٹ بل 2023 پر دستخط کرنے پر صدر موسیونی کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح یوگنڈا میں آرگن ٹرانسپلانٹ کا ایک نیا باب کھلا ہے۔
کوسووو کے باغی: اعضاء کی تجارت کے لیے قیدیوں کا قتل
ابھی حال میں صدر موسیونی اور ان کے قانون دانوں نے ہم جنس پرستی کے خلاف سخت قانون سازی کی تھی، جس پر انہیں بین الاقومی سطح پر شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
اعضاء عطیہ کرنے اور پیوندکاری کا قانون، یوگنڈا میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے۔ اس کے تحت انسانی اعضا اور بافتوں کی ہر قسم کی تجارت اور کاروبار پر پابندی ہے۔ جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
م ق / ع ا (روئٹرز)