1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہلیبیا

20 تارکین وطن پیاس کے سبب ہلاک

30 جون 2022

لیبیا کے ریگستان میں 20 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں۔ ایک دوسرے واقعے میں ایک چھوٹی کشتی بحیرہ روم میں ڈوب گئی، جس پر کم از کم 30 افراد سوار تھے۔

https://p.dw.com/p/4DRhx
Libyen Leichen angespülter Migranten bei Kufra
تصویر: Kufra Ambulance Service/Ibrahim Belhasan via REUTERS

لیبیائی امدادی اہلکاروں کو چاڈ سے ملحق سرحد کے قریب ریگستان سے 20 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ ہلاک ہونے والے یہ افراد تارکین وطن تھے۔ یہ لاشیں کفرہ  نامی شہر سے کوئی 320 کلومیٹر جنوب مغرب میں سیاہ رنگ کے ایک ٹرک کے پاس پائی گئیں۔

موت کا سبب پیاس

کفرہ ایمبولینس سروس کے حکام نے ایک بیان میں کہا، ''ریگستان میں 20 لاشیں ملی ہیں، جو ان کی خراب پڑی ہوئی گاڑی کے پاس تھیں۔ یہ گاڑی چاڈ سے یہاں پہنچی تھی اور لیبیائی سرحد سے تقریباً 120کلومیٹر اندر تھی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے، '' ٹرک پر موجود تمام افراد پیاس کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ان لاشوں کے بارے میں ایک ٹرک ڈرائیور نے اطلا ع دی تھی، جو اس ریگستان کے راستے سفر کر رہا تھا۔

کفرہ ایمبولینس سروس کے سربراہ ابراہیم بوالحسن نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو فون پر بتایا،''ڈرائیور راستہ بھٹک گیا اور ہمارا خیال ہے کہ ان لوگوں کی موت تقریباً 14روز قبل ہو گئی تھی کیونکہ موبائل فون سے آخری کال 13جون کو کی گئی تھی۔‘‘

Europa | Seenotrettung im Mittelmeer
تصویر: Renata Brito/AP Photo/picture alliance

کشتی ڈوبنے سے 30 افراد لاپتہ

ایک دوسرے واقعے میں لیبیا کے ساحل سے دور ربر کی ایک چھوٹی کشتی غرقاب ہو گئی۔ اس پر عورتوں اور بچوں سمیت 30 افراد سوار تھے۔

بین الاقوامی امدادی تنظیم ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے بدھ کے روز بتایا کہ یہ کشتی وسطی بحیرہ روم کے خطرناک راستے سے گزر رہی تھی۔ ایم ایس ایف نے بتایا کہ اس کی ایک ٹیم غرقاب ہونے والی کشتی تک پہنچ گئی اور متعدد افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ اس نے بتایا کہ لاپتہ 30 افراد میں پانچ خواتین اور آٹھ بچے شامل ہیں اور غالباً ان کی موت ہو چکی ہے۔

انسانی سمگلروں نے جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ مل سیاسی عدم استحکام کے شکار لیبیا کو اپنا نشانہ بنا رکھا ہے۔ وہ ہزاروں افراد کو بحیرہ روم کے خطرناک راستے کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپی ملکوں تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

Libyen Tripolis | Migrants warten außerhalb des UNHCR Büros
تصویر: Ayman Al-Sahili/REUTERS

تارکین وطن متعدد مصائب کا شکار

نقل مکانی کی کوشش کرنے والوں کی اموات اور گمشدگی کا ریکارڈ رکھنے والی تنظیم مسنگ مائیگرینٹس پروجیکٹ کے مطابق بحیرہ روم میں سن 2014 سے اب تک 24234 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔

صرف سمندر کا خطرناک اور ہلاکت خیز سفر ہی مہاجرت کرنے والوں کے لیے واحد چیلنج نہیں ہے۔ حقوق انسانی کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے مطابق ان افراد کو کئی طرح کے استحصال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیبیائی حراستی کیمپوں میں رکھے گئے ان لوگوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ایذا رسانی کی خبریں بھی ملتی رہتی ہیں۔

اقوام متحدہ کا ایک کمیشن اگلے ہفتے اس حوالے سے انسانی حقوق کونسل میں اپنی رپورٹ پیش کرنے والا ہے۔

 ج ا /  ا ا  (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید