2022 چین کا سال برائے ’ٹائیگر‘
چین میں آج سے نئے برس کا آغاز ہو گیا ہے۔ چینی ثقافت میں نئے سال کا آغاز اہم ترین دن کہلاتا ہے۔ اس دن کے حوالے سے اہل خانہ کے ہمراہ تقریبات اور جشن کئی کئی روز تک منایا جاتا ہے۔
ہنوئی کی نئے سال کی روایتی مارکیٹ
نئے چینی سال کا جشن 16 روز تک منایا جاتا ہے اور اس کی بھرپور تیاری کی جاتی ہے۔ گلیاں اور گھر صاف کیے جاتے ہیں اور سرخ رشنیوں سے چراغاں کیا جاتا ہے۔ سرخ رنگ خوشی، مسرت اور ترقی کی علامت ہے۔ یہ ایونٹ ویتنام تک میں منایا جاتا ہے، جہاں اسے ‘ٹیٹ‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ اس موقع پر لوگ مارکیٹوں میں سجاوٹ کا سامنا، خوراک اور تحائف خریدتے ملتے ہیں۔
جکارتہ کا مچھلی بازار
نئے چینی سال کے موقع پر ایک اہم ڈش ہوتی ہے مچھلی۔ روایت یہ ہے کہ جس طرح پلیٹ سے ساری کی ساری مچھلی ختم نہیں ہو سکتی اسی طرح پوری کی پوری ’قسمت بھی خرچ‘ نہیں کر دینی چاہیے۔ نئے سال کے موقع پر جکارتہ میں کئی مقامات پر مچھلی کے یہ عارضی اسٹال لگائے جاتے ہیں۔
ہانگ کانگ کی پھول مارکیٹ
پھول نئے سال کی روایتی سجاوٹ کا حصہ ہوتے ہیں۔ ہانگ کانگ میں تاہم توقعات کے برعکس قدرے کم سطح کا جشن جاری ہے اور وجہ ہے کورونا کے حوالے سے پابندیاں۔ ہانگ کانگ میں بڑے اجتماعات پر پابندی ہے اور آتش بازی کا مظاہرہ بھی منسوخ کیا گیا ہے۔
خداحافظ کہنے کا موقع
بہت سے چینی اپنے اہل خانہ سے دور رہتے ہیں اسی لیے نئے سال کے موقع پر ہر برس ایک بڑی سفری تحریک دیکھی جاتی ہے۔ کئی چینی افراد اپنے پورے سال کی چھٹیاں بچا کر رکھتے ہیں تاکہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزار سکیں۔ جیسے بیجنگ کا یہ نوجوان جوڑا اگلے کم از کم دو ہفتوں کے لیے ایک دوسرے کو خداحافظ کہہ رہا ہے۔
سب سے بڑی ’عمومی ہجرت‘
یہ چینی شہر شنگھائی کے ایک ٹرین اسٹیشن پر 2019 میں لی گئی ایک تصویر ہے۔ کورونا پابندیوں کی وجہ سے اس بار ایسا منظر تو نہیں دیکھا جا سکتا، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق چھٹیوں کے اس موقع پر قریب 1.2 ارب افراد سفر کر رہے ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں یہ تعداد 36 فیصد زیادہ ہے۔
عالمی وبا میں ایک اور نیا چینی سال
پیکِنگ یونیورسٹی سے وابستہ چین لیانشان کے مطابق، ’’ٹائیگر بدروحوں سے حفاظت کی علامت ہے اور ہرطرح کے بھوتوں اور شیطانوں کو شکست دے سکتا ہے۔‘‘ نیا چینی سال منانے والے بہت سے افراد یہی سمجھتے ہیں کہ اس برس عالمی وبا کا خاتمہ ہو جائے گا۔