’یوکرائن پر حملہ کیا تو روس سنگین نتائج کے لیے تیار رہے‘
12 دسمبر 2021دنیا کے سات بڑے صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون میں شامل ممالک کی جانب سے روس کو یہ تنبیہ ان اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی ہے، جن کے مطابق روس یوکرائنی سرحد پر فوجیوں کی تعیناتی کو بڑھا رہا ہے۔
برطانیہ کی سکریٹری خارجہ لز ٹرس نے کہا کہ اس گروپ کی جانب سے ولادیمیر پوٹن کو واضح پیغام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے یوکرائن پر کسی بھی حملے کی صورت میں اسے 'بہت سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
برطانوی شہر لیور پول جی سیون اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس گروپ میں برطانیہ، جرمنی، فرانس، امریکا، اٹلی، کینیڈا اور جاپان شامل ہیں۔
حال ہی میں یوکرائنی سرحد کے قریب روسی فوجیوں کی تعیناتی میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق روس کے قریب ایک لاکھ فوجی یوکرائنی سرحد کے قریب تعینات ہیں، جس کے باعث روس کے یوکرائن پر حملہ کرنے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ روس ایسے کسی بھی پلان کو مسترد کرتا ہے۔
ماسکو حکومت کا کہنا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی مشرق کی جانب توسیع روس کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ ماضی میں روس سن 2008 میں جارجیا کے کچھ علاقوں پر بمباری کر چکا ہے۔ تب جارجیا کی جانب سے اپنے ملکی علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ حال ہی میں ایک بیان میں روسی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یوکرائن کو جارجیا کی طرح نیٹو میں شمولیت حاصل کرنے جیسے فیصلے کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ جارجیا کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑی تھی۔
ب ج، ا ا (ڈی پی اے)