آئرلینڈ کے لئے بیل آؤٹ پیکج کا حتمی اجلاس
28 نومبر 2010اس مالیاتی پیکیج سے امید کی جا رہی ہے کہ یورپی مارکیٹوں میں استحکام پیدا ہو گا۔ اس خطیر قرضے کے ہنگامی مالیاتی پیکیج کو یوروزون مالیاتی منڈیوں میں استحکام اور آئرلینڈ کی معیشت کے دیگر یورپی ممالک پر پڑنے والے اثرات سے بچاؤ کے لئے انتہائی ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک بیلجیئم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ برسلز میں رکن ممالک کے وزرائے خزانہ کی یہ ملاقات یونان کے لئے ہنگامی مالیاتی پیکیج کے اجراء کے بعد اس نوعیت کی دوسری سب سے بڑی اور اہم ملاقات ہے۔
یوروزون میں شامل ممالک کے وزرائے خزانہ کی یہ ملاقات اتوار کی دوپہر شروع ہو ئی اور اس کے بعد یورپی یونین کے دیگر ممالک کے وزرائے خزانہ بھی اس میں شامل ہو گئے۔
اس سے قبل آئرلینڈ کی طرف سے ایک اعلیٰ حکومتی وفد نے ہفتے کے روز یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے حکام سے ڈبلن کے ایک ہوٹل میں ملاقات کی۔ اس موقع پر اس ہوٹل کے باہر ہزاروں افراد نے اس مالیاتی پیکیج کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس قرضے کے نتیجے مین آئرلینڈ کی خودمختاری کو زبردست زک پہنچے گی۔
ملکی مالیاتی اداروں کے لئے یکے بعد دیگرے مالیاتی پیکیجز کی فراہمی کے باعث آئرلینڈ کا بجٹ خسارے اس ملک کی مجموعی پیداوار کے ایک تہائی تک پہنچ گیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آئرلینڈ کے لئے اس خطیر قرض کی فراہمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا مالیاتی بحران کے شکار دیگر یورپی ممالک سپین اور پرتگال کی مالیاتی منڈیوں پر اعتماد میں اضافہ ہو گا۔
آئرلینڈ کی اپوزیشن جماعتیں اس مالیاتی پیکیج کی سخت مخالفت کر رہی ہیں۔ ماہرین اور عوامی جائزوں کے مطابق یہ جماعتیں آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔ اپوزیشن کے مطابق وہ ایسے کسی مالیاتی پیکیج کو ہر گز قبول نہیں کرتیں۔
آئرش میڈیا کے مطابق یورپی یونین کے اس قرضے کے عوض آئرلینڈ کو چھ اعشاریہ سات فیصد سالانہ کی شرح سے سود ادا کرنا ہو گا جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ سود کی یہ شرح اصل سے کہیں زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شادی خان سیف