1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ایس آئی کے سربراہ کی مدت ملازمت میں دوبارہ توسیع

2 اپریل 2011

پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سربراہ احمد شجاع پاشا کی مدت ملازمت میں ایک بار پھر توسیع کر دی گئی ہے تاکہ ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجوں کے پیش نظر حکومت کی موجودہ حکمت علمی کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/10mFB
تصویر: picture alliance / dpa

ملکی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ کی معمول کے مطابق مدت ملازمت گزشتہ برس پوری ہونا تھی لیکن حکومت نے اس سے قبل ہی ان کی سروس میں ایک سال کی توسیع کر دی تھی۔ اس توسیع کے بعد یہی مدت گزشتہ ماہ مارچ کے آخر میں ایک بار پھر پوری ہو گئی، تاہم پاکستانی حکومت نے ایک بار پھر لیفٹیننٹ جنرل پاشا کو مزید ایک سال تک اس عہدے پر فائز رہنے کا موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔

Pakistan General Ashfaq Pervaiz mit soldaten im Swat Tal
پاکستانی فوج کے سربراہ اشفاق پرویز کیانیتصویر: Abdul Sabooh

اس بارے میں پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جمعہ کے روز سرکاری ٹیلی وژن پر کہا کہ جنرل پاشا کی مدت ملازمت میں مزید ایک سال کی توسیع دے دی گئی ہے۔ وزیر اعظم گیلانی نے کہا، ’جن حالات سے ہم گزر رہے ہیں، وہ تسلسل کے متقاضی ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس کے موجودہ سربراہ کی سروس میں دوسری مرتبہ توسیع کا فیصلہ اسی وجہ سے کیا گیا ہے۔

احمد شجاع پاشا پاکستانی فوج میں ملٹری آپریشنز کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں اور انہیں ستمبر سن 2008 میں فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ تب امریکی حکام کی طرف سے پاکستان کے اس بہت طاقتور سمجھے جانے والے فوجی ادارے کے بارے میں یہ شبہات بھی ظاہر کیے جانے لگے تھے کہ آیا عسکریت پسندی کی پھیلتی ہوئی لہر کے خلاف کامیاب جنگ کے لیے اس ادارے کی صلاحیتیں قابل اعتبار ہیں۔

جب سے شجاع پاشا ISI کے سربراہ کے فرائض انجام دے رہے ہیں، پاکستانی سکیورٹی فورسز ملک میں عسکریت پسندوں اور مقامی طالبان کے خلاف منظم انداز میں مسلح کارروائیاں بھی کر رہی ہیں۔ تاہم اس بارے میں ابھی بھی چند حلقوں کی طرف سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ آیا پاکستانی حکومت ملکی فوج کے ذریعے افغان سرحد کے ساتھ ساتھ پاکستان کے نیم خود مختار قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی کوششیں کر رہی ہے۔

Pakistan Präsident Pervez Musharraf als Armeechef zurückgetreten
جنرل کیانی نے پرویزمشرف کے بعد فوج کی کمان سنبھالی تھیتصویر: AP

لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے اپنے امریکی ہم منصب اہلکاروں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں حالانکہ دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کے باہمی اشتراک عمل کو حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستان میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایک کنٹریکٹ اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی دو پاکستانی شہریوں کے قتل کے الزام میں گرفتاری کی وجہ سے کافی نقصان پہنچا تھا۔ اب ڈیوس ایک عدالت کے حکم پر رہا ہو کر واپس امریکہ جا چکے ہیں۔

آئی ایس آئی کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ افغانستان اور پاکستان کا روایتی حریف ہمسایہ ملک بھارت اس فوجی خفیہ سروس کو پاکستان میں ’ریاست کے اندر ریاست‘ قرار دیتے ہیں۔ جہاں تک شجاع پاشا کا تعلق ہے تو وہ پاکستانی فوج کے موجودہ سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بہت قریبی معتمد ہیں۔ خود کیانی کی مدت ملازمت میں بھی اسلام آباد حکومت نے گزشتہ برس تین سال کی توسیع کر دی تھی۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں