آئی ایم ایف بورڈ کا فیصلہ : ’’سربراہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کیا‘‘
26 اکتوبر 2008عالمی مالیاتی ادارے یعنی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایکزیکٹو بورڈ نے اپنے خصوصی اجلاس میں مالیاتی ادارے کے سربراہ ڈومینیک سٹراس کہان کو اپنی ایک ماتحت کے ساتھ ذاتی تعلُقات رکھنے کے معاملے میں اختیارات کے ناجائز استعمال کا مرتکب نہیں پایا۔ اِس مناسبت سے ایک انکوائری امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم قانون کی فرم Morgan, Lewis & Bockius نے مکمل کی تھی اور اُس میں بھی اُن کو کسی ایسے فعل کا مرتکب نہیں پایا گیا تھا جس سے اُن کی ماتحت خاتون Piroska Nagy کو کسی طور مدد ملی ہو۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایکزیکٹو ڈائریکٹر Shakour Shaalan نے اجلاس کے بعد بتایا کہ بورڈ نے متفقہ طور پر مینیجنگ ڈائریکٹر کی معذرت کو قبول کیا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایک ماتحت کے ساتھ ذاتی تعلُقات کا اثر مینیجنگ ڈائریکٹر کے کام پر اثر انداز نہیں ہوا البتہ بورڈ نے فیصلے میں غلطی کرنے کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔ شالان کے مطابق ادارے کے سربراہ ایک ماہر شخص ہیں اور بورڈ اُن کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔ شالان نے یہ ضرور تسلیم کیا کہ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ میں کئی اصحاب جن میں بیشتر خواتین ہیں وہ مینیجنگ ڈائریکٹر ڈومنیک سٹراس کہان کے اِس طرز عمل پر خوش نہیں تھیں۔
گزشتہ روز ڈومنیک سٹراس کہان کی جانب سے ایک بیان سامنے آ یا تھا جس میں انہوں نے آئی ایم ایف، عملے اور اپنے اہل خانہ سے اِس سکینڈل کی مناسبت سے معذرت پیش کی تھی۔
ڈومینیک سٹراس کہان کو یورپ میں بطور ماہر اقتصادیات انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ گزشتہ سال ستمبر کے ماہ میں آئی ایم ایف کے سربراہ بنے تھے۔ ادارے کے سربراہ نے ایک ماتحت خاتون Piroska Nagy کے ساتھ ماورائے ازدواجی تعلُقات کا اعتراف ضرور کیا تھا مگر اُنہوں نے اِس تعلق کے دوران اختیارات سے تجاوز کے علاوہ کسی قسم کے منفی حربے کواستعمال کرنے کی تردید کی تھی۔