آئی فون کی فروخت میں پہلی بار کمی
27 اپریل 2016ایپل کی طرف سے آج بدھ 27 اپریل کو بتایا گیا کہ سال بہ سال کی بنیاد پر رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی تعداد 51.9 یونٹ ملین رہی۔ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران فروخت ہونے والے یونٹس کی تعداد 61.17 ملین رہی تھی۔
ایپل کی طرف سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق آئی فون کی فروخت ہی کم نہیں ہوئی بلکہ کمپنی کے منافع میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کو ہونے والی مجموعی آمدن 10.5 بلین ڈالرز رہی جبکہ گزشتہ برس یہ آمدن 13.6 بلین تھی۔
ایپل کمپنی کی مصنوعات کی فروخت میں آئی فون کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اگر ایپل کے سالانہ آمدنی کی بات کی جائے تو 26 مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال میں ایپل کو 50.6 بلین کی آمدنی ہوئی جبکہ اس سے ایک برس قبل یہ آمدن 58 بلین امریکی ڈالرز تھی۔
ایپل کپمنی کے سربراہ ٹِم کُک کا اس کساد بازاری کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’یہ بھی گزر جائے گی‘۔ ٹیکنالوجی مارکیٹ پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کے مطابق آئی فون کی فروخت میں یہ کمی حیران کُن نہیں ہے کیونکہ اسمارٹ فون کی عالمی مارکیٹ میں سیچوریشن یا اتنے زیادہ یونٹس کی فروخت کے بعد اس بات کے امکانات نظر آ ہی رہے تھے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل کی حریف کمپنیوں نے جن میں سام سنگ، ایل جی، ایچ ٹی سی اور ہُوا وائی شامل ہیں، اپنے اسمارٹ فونز میں گیمز کے حوالے سے ڈرامائی تبدیلی لے آئے ہیں اور اس کا اثر موجودہ سہ ماہی کے دوران دیکھا جا سکتا ہے۔
ایپل کمپنی نے گزشتہ ماہ نسبتاﹰ چھوٹی اسکرین سائز والے آئی فون اور آئی پیڈ بھی متعارف کرائے تھے جس کا مقصد نئی مارکیٹس پر غلبہ حاصل کرنا تھا۔ نئے آئی فون ایس ای کی قیمت امریکی صارفین کے لیے 399 ڈالرز رکھی گئی ہے جو کہ ایپل کے نارمل فون کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
تاہم ایپل کی طرف سے اپنے آئی فون کی فروخت میں کمی کی جو رپورٹ دی گئی ہے اس وقت تک آئی فون ایس ای کی فروخت شروع نہیں ہوئی تھی۔ ایپل کمپنی کے حکام کی طرف سے اس نئے آئی فون کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس کی ڈیمانڈ اس کی سپلائی سے بڑھ چکی ہے۔