1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آج کل پیدا ہونے والے بچے اوسطاﹰ کتنی عمر پائیں گے؟

مقبول ملک19 مئی 2016

عالمی ادارہ صحت کے مطابق گزشتہ پندرہ برسوں کے دوران بین الاقوامی سطح پر انسانوں کی متوقع اوسط عمر پانچ سال بڑھی ہے اور توقع ہے کہ دنیا میں اس سال پیدا ہونے والے بچے اوسطاﹰ اکہتر برس سے زائد کی انفرادی عمریں پائیں گے۔

https://p.dw.com/p/1IqgE
Deutschland Geburtenrate Symbolbild
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul

جنیوا سے جمعرات انیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ انسانوں کی متوقع اوسط عمر میں اس اضافے کی بڑی وجہ افریقہ میں ایچ آئی وی وائرس، ایڈز کے مرض اور ملیریا کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیاں بنیں۔

عالمی ادارہ صحت یا ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ یہ بہت مثبت پیش رفت سن 2000 اور 2015 کے درمیانی ڈیڑھ عشرے میں دیکھنے میں آئی۔ اس کے علاوہ یہی مثبت تبدیلی 1960 کی دہائی سے لے کر اب تک نظر آنے والی اپنی نوعیت کی سب سے بڑی پیش رفت بھی ہے۔

ساٹھ کے عشرے میں زمین پر انسانی آبادی کی متوقع اوسط عمر میں بہت زیادہ اضافہ اس دور میں ہوا تھا جب دوسری عالمی جنگ کے بعد بڑی ترقی کے برسوں میں خاص طور پر یورپ اور جاپان میں عام لوگوں کے سماجی اور اقتصادی حالات میں نمایاں بہتری آئی تھی۔

عالمی ادارہ صحت کی سالانہ شماریاتی رپورٹ میں شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس یعنی 2015 میں پیدا ہونے والے بچوں کے بارے میں ماہرین کو توقع ہے کہ ان کی بحیثیت مجموعی اوسط انفرادی عمر 71.4 برس رہے گی۔ یہ عمر پندرہ سال پہلے کے مقابلے میں قریب پانچ برس زیادہ ہے۔

ایک دوسرا رجحان یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ عالمی سطح پر خواتین کی اوسط عمریں مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں۔ اسی لیے پچھلے سال پیدا ہونے والی لڑکیوں کی متوقع اوسط عمر اگر 73.8 سال رہے گی تو لڑکوں میں یہی عمر 69.1 سال رہے گی۔ اس طرح آج کل پیدا ہونے والی بچیاں بچوں کے مقابلے میں اوسطاﹰ قریب پانچ سال زیادہ عمر پائیں گی۔

Pakistan Mutter und Kind
تصویر: picture-alliance/R.S. Hussain/Pacific Press

اقوام متحدہ کے صحت کے ادارے کی ڈائریکٹر جنرل مارگریٹ چن نے اس بارے میں کہا کہ نئے پیدا ہونے والے بچوں کی متوقع اوسط عمر میں اس بڑے اضافے کا ایک اہم سبب یہ بھی ہے دنیا کے بہت سے خطوں، خاص کر براعظم افریقہ میں قابل علاج اور قبل از وقت روکی جا سکنے والی بیماریوں سے بچاؤ کے عمل میں خاصی پیش رفت ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بالخصوص ملیریا کی بیماری کا ذکر کیا۔

WHO کے انہی تازہ اعداد و شمار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت جن ممالک میں نومولود بچوں کی متوقع اوسط عمر سب سے زیادہ ہے، وہ جاپان اور سوئٹزرلینڈ ہیں۔ جاپان میں آج پیدا ہونے والی بچیاں مستقبل کی بالغ خواتین کی حیثیت سے اوسطاﹰ 86.8 سال تک کی انفرادی عمر پائیں گی۔ مردوں میں اس حوالے سے یورپی ملک سوئٹزرلینڈ سب سے آگے ہے، جہاں نومولود لڑکوں کی متوقع اوسط عمر کا موجودہ تخمینہ 81.3 سال لگایا جاتا ہے۔

اس کے برعکس مردوں اور خواتین دونوں حوالوں سے عالمی سطح پر سب سے کم متوقع اوسط عمر والا ملک سیرا لیئون ہے، جہاں عورتوں کی ممکنہ اوسط عمر صرف 50.8 سال اور مردوں کی محض 49.3 سال بنتی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں