1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں مسافر طیارے پر حملے کا منصوبہ ناکام

عاطف بلوچ، روئٹرز
30 جولائی 2017

آسٹریلیا میں ایک طیارے کو مسلم انتہا پسندوں کے طریقہ کار کے تحت بم حملے کا نشانہ بنانے کا ایک منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی تمام ملکی ہوائی اڈوں پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، جو پروازوں کی تاخیر کا سبب بن سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/2hNsP
Australien | Anti-Terror Razzien in Sydney
تصویر: AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز نے آسٹریلین فیڈرل پولیس (اے ایف پی) کے حوالے سے تیس جولائی بروز اتوار بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے ایک ایئرکرافٹ کو بم حملے کا نشانہ بنانے کا ’اسلامک انسپائرڈ‘ منصوبہ ناکام بنا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے دن ایک انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت سڈنی کے نواح میں چھاپے مار کر چار مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جس کے بعد اس معاملے کی مزید چھان بین شروع کی گئی تھی۔

’آسٹریلوی شہری اپنے غیر قانونی ہتھیار فوراﹰ جمع کرائیں‘

آسٹریلیا سے ’دہشت گردوں‘ کو بیسیوں ملین ڈالر بھیجے گئے

’آسٹریلیا میں انتہا پسندی کے بیج کافی پہلے بوئے گئے‘

سڈنی کے ہوائی اڈے پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، جس کے باعث اتوار کے دن پروازوں میں معمولی تاخیر نوٹ کی گئی۔ ایئر پورٹ حکام نے البتہ واضح کیا ہے کہ متعدد پروازیں زیادہ تاخیر کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔ مسافروں کو ہدایات کی جا رہی ہیں کہ وہ وقت سے پہلے ایئر پورٹ پہنچیں اور سکیورٹی چیکنگ کے دوران متعلقہ حکام سے تعاون کریں۔

اے ایف پی کے کمشنر اینڈریو کولوِن نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا، ’’حالیہ دنوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلومات ملیں کہ سڈنی میں کچھ افراد دھماکا خیز مواد سے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ہیں۔‘‘ آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل بھی اس پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔ کولوِن کے مطابق، ’’ہمیں یقین ہے کہ یہ اسلامک انسپائرڈ دہشت گردی کا منصوبہ تھا۔ اصل حقائق کیا ہیں، اس بارے میں ابھی البتہ مزید چھان بین کی ضرورت ہے۔‘‘

آسٹریلوی فیڈرل پولیس کے کمشنر نے مزید کہا، ’’ابھی تک اس بارے میں زیادہ معلومات میسر نہیں کہ یہ حملہ کہاں اور کب کیا جانا تھا لیکن ہم ایسی معلومات کا تجزیہ کر رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر ایوی ایشن انڈسٹری کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ ہفتے کے دن سڈنی میں پانچ مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے جبکہ آئندہ دنوں میں ایسی مزید کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہفتے کے دن گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد پر ابھی تک کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

اس موقع پر وزیر اعظم ٹرن بل نے کہا کہ تفتیشی عمل جاری ہے اور کچھ اقدامات کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے گا جبکہ کچھ خفیہ رکھے جائیں گے۔ امریکا کے قریبی اتحادی ملک آسٹریلیا میں ایسے حملہ آوروں سے خبردار کیا جا رہا ہے، جو مشرق وسطیٰ سے واپس وطن لوٹ رہے ہیں۔ آسٹریلوی امیگریشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا سے کم از کم سو افراد شام گئے، جو وہاں داعش یا دیگر انتہا پسند گروہوں کے رکن بنے۔