آسٹریلیا نے انگلینڈ کو پانچواں ون ڈے بھی ہرا دیا
16 ستمبر 2009یہ سیریز سات میچوں پر مشتمل ہے۔ منگل کا میچ ٹرینٹ برج میں کھیلا گیا، جس میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے تمام وکٹوں کے نقصان پر 299 رنز بنائے تھے، جو اس سیریز میں اب تک کھیلے گئے میچوں میں ان کا سب سے بہترین مجموعی اسکور تھا۔ تاہم آسٹریلیا نے رِکی پونٹنگ کے شاندار 126 رنز کی بدولت چھ وکٹوں کے نقصان پر ہی مقررہ ہدف حاصل کر لیا۔ اپنے روایتی حریف انگلینڈ کے خلاف پونٹنگ کا یہ اب تک بہترین اسکور ہے۔ اس سے قبل انہوں نے انگلینڈ کے خلاف 2002ء میں میلبورن میں کھیلے گئے ایک میچ میں 119 رنز بنائے تھے۔
اگرچہ رکی پونٹنگ کی وکٹ ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی گر چکی تھی، تاہم ایک شاندار اسکور کے ساتھ وہ اپنی ٹیم کو جیت کا راستہ دکھا چکے تھے۔ اسی اوور میں اسٹیورٹ بروڈ نے فرگوسن کو بھی پیویلین بھیجا۔ اس موقع پر آسٹریلیا کو جیت کے لئے 39 رنز درکار تھے اور انہیں مزید 36 گیندوں کا سامنا کرنا تھا۔
تاہم کیمرون وائٹ اور مچل جانسن کی جوڑی نے 26 گیندوں میں ہی ہدف عبور کر لیا۔ جانسن نے ایک چھکّے کے ساتھ میچ کا اختتام کیا۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان پانچویں ایک روزہ میچ کے اسٹار رکی پونٹنگ نے کہا، ’’میں پورا دن ہی خوش رہا۔ میں نے اور مائیکل کلارک نے کھیل کو اس سطح پر پہنچا دیا تھا، جہاں جیت ناگزیر تھی اور اگر ہم پھر بھی ہار جاتے تو مجھے مایوسی ہوتی۔‘‘
پونٹنگ نے کہا کہ ایک روزہ کرکٹ میں آسٹریلیا درست سمت میں گامزن ہے اور آئندہ ہفتے جنوبی افریقہ میں شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لئے بھی یہ کامیابیاں ضروری ہیں۔
اگرچہ انگلینڈ نے اس میچ میں آسٹریلیا کو ایک اچھا ہدف دیا تھا لیکن اس سیریز میں ان کی بیٹنگ لائن کو بدستور ناکامی کا سامنا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس میچ میں ان کے 299 رنز بھی کم پڑ گئے۔ تاہم انگلینڈ کے کپتان اینڈریو اسٹراؤس کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کی بیٹنگ میں بہتری آئی ہے لیکن فیلڈنگ کی غلطیوں کے باعث ہار ان کا مقدر بنی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پونٹنگ کا اسکور ابھی 40 ہی تھا، جب اسٹراؤس ہی ان کا ایک کیچ چھوڑ بیٹھے تھے۔ سات میچوں کی اس سیریز کا آئندہ میچ جمعرات کو کھیلا جائے گا۔
انگلینڈ نے حالیہ ایشیز ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔ تاہم ایک روزہ میچوں کی اس سیریز میں انہیں ابھی تک محض ٹاس جیتنے میں ہی کامیابی ہوئی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: امجد علی