آلودگی سے لاکھوں اموات، پاکستان بھی متاثرہ ممالک میں شامل
20 اکتوبر 2017ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ آلودگی کے سبب ہلاک ہونے والے قریب نوے فیصد افراد کا تعلق غریب یا بد تر اقتصادی صورت حال والے ممالک سے ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں تیزی سے صنعت کاری کی جانب بڑھتے ممالک جیسے بھارت، پاکستان، چین، بنگلہ دیش اور مڈغاسکر میں آلودگی سے ہونے والی اموات کا تناسب ایک تہائی ہے۔
امریکا میں ماؤنٹ سینائی کے اکاہن اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر اور اس تحقیقی مطالعے کے شریک سربراہ فلپ لینڈ ریگن کا کہنا ہے،’’ آلودگی ماحولیاتی چیلنج سے کہیں زیادہ کچھ ہے جو انسانی صحت اور خوشحالی کے متعدد پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے۔‘‘
تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ فضائی کثافت اور آلودگی نے سن دو ہزار پندرہ میں نو ملين افراد کی جان لی تھی۔ رپورٹ کے مطابق صرف ٹریفک اور کارخانوں کے دھوئيں سے آلودہ ہوا ہی 6.5 ملین ہلاکتوں کا سبب بنی۔
بڑے پیمانے پر انسانی اموات کا دوسرا سبب آلودہ پانی تھا جس کے پینے سے معدے کی بیماریوں اور بیکٹیریا انفیکشن نے جنم لیا اور ایک اعشاریہ آٹھ ملین افراد کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔
سن 2015 میں آلودگی سے سب سے زیادہ 2.5 ملین اموات بھارت میں ہوئیں جبکہ دوسرے نمبر پر ایک اعشاریہ آٹھ ملین جانوں کا ضیاع چین میں ہوا۔
یہ تحقیقاتی رپورٹ سائنسی طبی جریدے لینسٹ میں آج بروز جمعہ بیس اکتوبر کو شائع کی گئی ہے۔