آن لائن فوڈ ڈلیوری: زوماٹو کے سترہ ملین صارفین کا ڈیٹا چوری
18 مئی 2017بھارت میں نئی دہلی سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں میں جمعرات اٹھارہ مئی کے روز بتایا گیا کہ ہیکرز نے جس آن لائن سسٹم کو نشانہ بنایا، وہ بھارت کی سب سے بڑی ریسٹورنٹ گائیڈ اور آن لائن فوڈ ڈلیوری ایپلیکیشن زوماٹو Zomato کی ویب سائٹ ہے۔
زوماٹو کا صدر دفتر بھارت میں ہے لیکن وہ بین الاقوامی سطح پر بزنس کرتی ہے۔ زوماٹو نے اپنی ویب سائٹ پر جمعرات کے روز بتایا کہ ہیکرز نے جو ڈیٹا چوری کیا، اس میں عام صارفین کی دیگر تفصیلات کے علاوہ ان کے ای میل ایڈریس اور پاس ورڈز بھی شامل ہیں۔
زوماٹو کے چیف ٹیکنالوجی افسر گنجن پٹی دار نے کہا کہ ہیکرز نے جن 17 ملین سے زائد صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لی، اس میں عام یُوزرز کی مالیاتی تفصیلات شامل نہیں ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی چرائے گئے ڈیٹا سے علیحدہ سٹور کی گئی تھیں۔
پٹی دار نے کہا کہ اس کمپنی کے صارفین کے کریڈٹ کارڈز وغیرہ کی تفصیلات کو بھی کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی ہیکرز انہیں مالیاتی فراڈ کے لیے استمعال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہیکرز نے جن صارفین کا ڈیٹا چوری کیا، ان کے اکاؤنٹس ری سیٹ کر دیے گئے ہیں۔ زوماٹو نے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا کہ اس ہیکنگ کے بعد وہ اپنے آن لائن سکیورٹی نظام کو مزید بہتر بنانے پر اضافی توجہ دے گی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق آن لائن ہیکنگ کی ایک نیوز ویب سائٹ پر زوماٹو سے چوری کیا گیا ڈیٹا مبینہ طور پر انٹرنیٹ کے ’ڈارک ویب‘ کے ذریعے نیلامی کے لیے بھی رکھ دیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس ڈیٹا کو ایک ہیکر اپنا ایک فرضی نام استعمال کرتے ہوئے صرف ایک ہزار امریکی ڈالر کے عوض بیچنے کی کوشش کر رہا تھا۔
بھارت میں 2008ء میں لانچ کی گئی آن لائن ریسٹورنٹ گائیڈ اور فوڈ ڈلیوری ایپلیکیشن زوماٹو کے منتظمین کے مطابق اس وقت آسٹریلیا سمیت دنیا کے 23 ملکوں میں ہر مہینے 120 ملین صارفین اس سمارٹ فون ایپ کو استعمال کرتے ہیں۔ اس وقت اس بھارتی آن لائن بزنس کمپنی کے اثاثوں کی مجموعی مالیت ایک ارب امریکی ڈالر سے زیادہ بنتی ہے۔