آٹو موبائل صنعت ميں جرمنی صف اول ميں
11 جنوری 2013آٹو موبائل کے شعبے ميں عالمی موازنہ کرنے والے ماہرين کا کہنا ہے کہ تازہ ترين جائزوں کے مطابق جرمنی کی فوکس ويگن کمپنی کی کارکردگی خاص طور پر اچھی ہے۔ مشہور مشير فرم KPMG کے آٹو موبائل شعبے کے سربراہ ماتھيو ماير نے کہا کہ انہيں فوکس ويگن کے خود اپنے مقرر کردہ اس ہدف کے حصول پر يقين ہے کہ وہ 2018 تک دنيا کی سب سے بڑی آٹو موبائل کمپنی بن جائے گی۔
اس وقت عالمی موازنے ميں فوکس ويگن کاروبار ميں اضافے کے لحاظ سے سب سے آگے ہے۔ عالمی موٹر ساز کمپنيوں کی نمو کے لحاظ سے مرتب کی جانے والی فہرست ميں دوسرا نمبر بی ايم ڈبليو کا ہے۔ يہ بھی جرمن آٹو موبائل کمپنی ہے۔
فوکس ويگن، بی ايم ڈبليو اور جاپانی آٹو موبائل فرم ٹويوٹا کے بعد چوتھے نمبر پر کوريا کی موٹر ساز کمپنياں ہُنڈائی اور کے آئی اے ہيں۔ سب سے زيادہ کاروباری نمو دکھانے والی دنيا کی 10 بڑی کمپنيوں ميں جرمنی، جاپان اور جنوبی کوريا کے بعد چاروں چينی موٹر ساز کمپنيوں BAIC;SAIC;FAW اور Geely کے نام آتے ہيں۔ بھارت کی ٹاٹا کمپنی بھی جو جيگوار اور لينڈ رور پرتعيش گاڑياں بناتی ہے، دنيا کی ان دس بڑی آٹو موبائل کمپنيوں ميں شامل ہے۔
ماتھيو ماير نے کہا: ’’سب سے زيادہ تجارتی نمو کی صلاحيت رکھنے والی دس موٹر ساز فرموں ميں سے آٹھ ايشيائی ہيں اور ان ميں سے بھی زيادہ تر چينی ہيں۔ اگلے پانچ سے دس برسوں ميں انہی کمپنيوں کی تجارتی نمو کی قوت سب سے زيادہ ہو گی۔‘‘
بہت سے ماہرين کا اندازہ ہے کہ مجموعی طور پر يورپ ميں موٹر گاڑيوں کی پيداوار ميں کمی ہوگی، خاص طور پر اٹلی اور اسپين ميں۔
ليکن دنيا کے ابھرتے ہوئے صنعتی ممالک ميں صورتحال مختلف ہے۔ خاص طور پر چين، بھارت، برازيل اور روس ميں موٹر گاڑيوں کی پيداوار اور فروخت ميں مسلسل اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ان ممالک ميں نئی بڑی موٹرکاروں کی مانگ زيادہ ہے جنہيں سماجی مرتبے اور حيثيت کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
U.Klaus,sas/R.Winkler,as