1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیا

ٹوئٹر نے ایلون مسک کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا

13 جولائی 2022

ایلون مسک نے 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے کے اپنے معاہدے کو ختم کرنے کا جمعے کے روز اعلان کیا تھا۔ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ مسک نے پہلے تو کھلے عام سودا کرنے کا تماشہ کیا اور پھر ''کمپنی کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔''

https://p.dw.com/p/4E3Lz
Twitter reicht Klage gegen Elon Musk ein
تصویر: Susan Walsh/AP/dpa/picture alliance

ٹوئٹر انکارپوریشن نے ڈیلاویئر میری لینڈ کی عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ ارب پتی تاجر ایلون مسک کو کمپنی کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کے اپنے وعدے کا احترام کرنے پر مجبور کرے۔ ٹویٹر نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ مسک کو اس بات پر مجبور کرے کہ وہ کمپنی کو 54.20 ڈالر فی حصص کے حساب سے خریدنے کے اپنے معاہدے کو پورا کریں، جیسا کہ پہلے انہوں نے اس پر اتفاق کیا تھا۔

 ٹوئٹر کا موقف کیا ہے؟

کمپنی نے اپنی درخواست میں کہا ہے، ''ٹوئٹر کمپنی کو خریدنے کے لیے عوامی تماشہ لگانے کے بعد، اور بیچنے والے کے موافق کمپنی کے انضمام کے معاہدے کی تجویز اور اس پر دستخط کرنے کے بعد،  ایلون مسک بظاہر یہ سمجھتے ہیں کہ دوسری پارٹی کے بر عکس وہ خود ڈیلاویئر کنٹریکٹ قانون کے تابع نہیں ہیں۔ وہ اپنا ذہن تبدیل کرنے اور معاہدے کو کوڑے دان میں ڈالنے کے لیے آزاد ہیں۔ وہ کمپنی کے کاموں میں خلل ڈالنے کے مجاز ہیں اور اسٹاک ہولڈرز کی قیمت کو تباہ کرنے کے ساتھ ہی معاہدہ ترک کر سکتے ہیں۔''

 کمپنی نے مزید کہا، ''مسک نے ٹوئٹر اور اس کے اسٹاک ہولڈرز کے لیے اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرنے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے جو معاہدہ کیا تھا وہ اب ان کے ذاتی مفادات کو پورا نہیں کرتا ہے۔''

ٹوئٹر نے ڈیلاویئر کی کورٹ آف چانسری میں اپنا مقدمہ دائر کیا ہے، جہاں ٹوئٹر اور اس جیسی کئی دیگر بڑے کارپوریٹ رجسٹرڈ ہیں۔

Elon Musk
تصویر: Muhammed Selim Korkutata / Anadolu Agency/picture alliance

مسک ٹوئٹر کی خریداری کا معاہدہ کیوں ختم کر رہے ہیں؟

ایلون مسک نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ اس معاہدے کو اس لیے ختم کر رہے ہیں کہ ٹوئٹر پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات کے لیے جو درخواستیں دی گئی تھیں، کمپنی اس کا جواب دینے میں ناکام رہی ہے اور اس طرح اس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

گزشتہ ماہ ٹوئٹر نے البتہ یہ بات کہی تھی کہ وہ ایلون مسک کو لاکھوں ٹویٹس پر مبنی ''فائر ہوز'' کا خام ڈیٹا فراہم کر رہا ہے۔ ٹویٹر اپنی ریگولیٹری فائلنگ میں برسوں سے یہ بھی کہتا رہا ہے کہ اس کے خیال میں پلیٹ فارم پر تقریباً پانچ فیصد اکاؤنٹس جعلی ہیں۔

ادھر ایلون مسک نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ ٹوئٹر نے اپنے دو اعلی مینیجرز کو برطرف کر دیا، جس سے یہ معاہدہ ٹوٹ گیا، کیونکہ وہ کمپنی کا ایک تہائی ٹیلنٹ بھی حاصل کرنے کے حق میں تھے جو کہ اب کمپنی کا حصہ نہیں رہا۔

ٹویٹر نے اپنی درخواست میں مسک کی خارجی حکمت عملی کو ''منافقت کا ایک نمونہ'' قرار دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مسک ابتدائی طور پر کمپنی کو حاصل کرنا چاہتے تھے اور ٹوئٹر کو اسپیم سے پاک کرنے کے طریقے کے طور پر اسے نجی طور پر اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے تھے۔

ٹوئٹر نے ٹیسلا اسٹاک میں کمی کے بعد مسک پر ''اپنا بیانیہ بدلنے'' کا بھی الزام لگایا، کیونکہ انہوں نے اس کے بعد اس بات کی ''تصدیق'' کا مطالبہ کر دیا کہ ٹوئٹر کے پلیٹ فارم پر اسپیم کوئی سنگین مسئلہ تو نہیں ہے۔

 کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا مسک کی دولت کا بنیادی ذریعہ ہے تاہم مئی میں اس کمپنی کے حصص کی فروخت میں گراوٹ آئی تھی جس سے کمپنی کی قدر کم ہو گئی تھی۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

ایلون مسک نے ٹوئٹر خرید لیا، ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال ہو گا؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید