اسامہ بن لادن ہلاک، صدر اوباما نے تصدیق کردی
2 مئی 2011امریکی صدر اوباما کے مطابق اسامہ کو ان کے حکم پر پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے قریباً 125 کلومیٹر کے فاصلے پر خیبر پختونخواہ صوبے میں واقع شہر ایبٹ آباد میں ایک ایسے آپریش میں مارا گیا ہے جس میں امریکی فوج کے اہلکار شامل تھے۔ امریکی فوج کے آپریشن میں ہیلی کاپٹر بھی شامل تھے اور یہ ایک گھنٹے سے کم دورانیے کا تھا۔
ایسی اطلاعات یہ بھی ہیں کہ اسامہ کے ہمراہ ان کے خاندان کے افراد بھی تھے اور وہ بھی اس آپریشن میں مارے گئے ہیں۔اس آپریشن میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ امریکی حکام کے مطابق بن لادن کے ایک بیٹا بھی اس کارروائی میں ہلاک ہوا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے اسامہ بن لادن کی لاش امریکہ کی تحویل میں ہے۔
باراک اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے اس آپریشن کے بعد انہوں نے پاکستانی صدر آصف علی زرداری سے بات بھی کی۔ ان کے بقول پاکستان اور امریکہ دونوں کے لیے اسامہ کی ہلاکت ایک اچھی خبر ہے۔
امریکی صدر نے اس موقع پر گیارہ ستمبر سن دو ہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت بھی کی اور کہا کہ اس تمام عرصے میں امریکی حکّام نے ان کی تکلیف کو کبھی فراموش نہیں کیا۔
صدر اوباما کے مطابق اسامہ کا ہلاک ہونا ایک تاریخی واقعہ ہے اور اس سے القاعدہ کو ناقابلِ فراموش دھچکہ لگا ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ القاعدہ اور طالبان اپنی کارروائیاں بند کردیں گے۔
اسامہ بن لادن امریکہ میں گیارہ ستمبر سن دو ہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں میں ملوّث تھے۔ تب سے اسامہ کو زندہ یا مردہ تلاش کیا جا رہا تھا۔
اسامہ بن لادن دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں امریکہ کو سب سے زیادہ مطلوب شخص تھے۔
امریکہ کے مختلف شہروں میں شہری سڑکوں پر نکل کر خوشی میں نعرے لگا رہے ہیں۔ جوق در جوق لوگ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہو رہے ہیں۔
پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے بھی اس خبر کی تصدیق کر دی ہے۔
خیبرپختونخوا کے شہر، ایبٹ آباد میں پاکستانی فوج کے کئی اہم مراکز قائم ہیں۔ ان میں فوج کی ملٹری اکیڈیمی خاص طور پر اہم ہے۔ اسی شہر میں کئی مشہور تعلیمی ادارے بھی برسوں سے قائم ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین