استعمال شدہ آئی فونز کی درآمد، بھارت نے ایپل کو روک دیا
5 مئی 2016ایپل کمپنی دنیا بھر میں اپنے اسمارٹ فونز کی فروخت میں اضافہ چاہتی ہے اور اس مقصد کے لیے وہ امریکا سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں ارزاں نرخوں پر استعمال شدہ یا خرابی کے بعد مرمت شدہ موبائل فون فروخت کر رہی ہے۔
اسمارٹ فونز کے استعمال کے حوالے سے بھارت دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مارکیٹ ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایپل کمپنی اس ملک میں کم قیمتوں پر موبائل فون فروخت کرنے والی کمپنیوں کا مقابلہ کرنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب بھارت ’میڈ اِن انڈیا‘ کا نعرہ لگا رہا ہے اور ملک کے اندر مینوفیکچرنگ کے شعبے میں مسابقت کا ماحول پیدا کرنا چاہتا ہے۔ بھارت میں وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک سینیئر اہلکار کا اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’یہ تجویز یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی گئی کہ ملک میں استعمال شدہ الیکٹرانک مصنوعات کو درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
اس سرکاری اہلکار کے مطابق یہ تجویز ایپل کمپنی کی طرف سے پیش کی گئی تھی تاہم ایپل نے یہ درخواست بھی کی تھی کہ ان مذاکرات کو منظرعام پر نہ لایا جائے۔ ایپل نے اس بھارتی فیصلے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسری جانب ایپل کی اس تجویز کی مخالفت بھارت کی مقامی فون ساز کمپنیوں کی طرف سے بھی کی گئی تھی۔ مقامی کمپنیوں کو خدشہ ہے کہ اس طرح بھارتی مارکیٹ میں ان کا حصہ کم ہو جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کی کنزیومر الیکٹرانکس اور گیجٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے بھی بھارتی ٹیلی کام اتھارٹی کو ایک خط لکھتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام کو فوری طور پر روک دیا جائے۔
بھارتی حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب پہلی مرتبہ ایپل کی سب سے اہم مارکیٹ چین میں آئی فونز کی فروخت میں کمی کی خبریں سامنے آئی ہیں۔
بھارتی مارکیٹ میں ایپل کا حصہ صرف دو فیصد ہے لیکن اس ملک میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایپل موبائل فونز کی فروخت میں 56 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ اس دوران سب سے زیادہ آئی فون 5s فروخت ہوئے تھے جبکہ آئی فون 6s کی فروخت نے اس کمپنی کو ناامید ہی کیا تھا۔
تجزیہ کار ویلمر اینگ کہتے ہیں، ’’آئی فون فائیو ایس کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ لوگ اسے خریدنے کی سکت رکھتے ہیں۔ کسی بھی چھوٹے فون کی نسبت صارف پریمیم برانڈ خریدنے میں خوشی محسوس کرتا ہے جبکہ قیمتیں زیادہ ہونے کی وجہ سے کم بجٹ والے لوگوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔‘‘
اندازوں کے مطابق رواں برس بھارت میں اسمارٹ فونز کی خریداری میں پچیس فیصد اضافہ متوقع ہے۔