1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل میں نئی پارلیمان نے حلف اٹھا لیا

3 اکتوبر 2019

تجزیہ نگاروں کے مطابق حکومت سازی میں ڈیڈلاک کے باعث امکان ہے کہ شاید یہ پارلیمان بھی زیادہ عرصہ نہ چل پائے۔

https://p.dw.com/p/3Qh8D
Israel Regierungsbildung | Benjamin Netanjahu & Reuven Rivlin
تصویر: Reuters/R. Zvulun

سترہ ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی لیکود پارٹی اور سابق آرمی چیف بینی گینٹز کی قیادت میں قائم سیاسی پارٹیوں کے اتحاد 'بلیو اینڈ وائٹ‘ میں کسی کو بھی واضح برتری حاصل نہیں ہو سکی تھی۔

اس سے قبل اپریل کے انتخابات میں بھی دونوں رہنماؤں میں سے کسی کو واضع اکژیت نہیں مل سکی تھی۔ اُس اليکشن کے بعد نیتن یاہو ایک مخلوط حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئے تھے لیکن پھر  اپنے ایک اہم اتحادی کی حمایت کھونے پر انہیں پارلیمنٹ تحلیل کر کے ستمبر میں دوبارہ انتخابات کرانے پڑے۔ 

Benny Gantz - Blau Weiße Partei, Israel
تصویر: Getty Images/AFP/E. Dunand

بينجمن نیتن یاہو اسرائیل کے سب سے زیادہ عرصے تک وزیرِ اعظم رہنے والے سیاستدان ہیں۔ وہ پانچ بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ لیکن اس بار انہیں نہ صرف سیاسی جوڑتوڑ میں مشکلات کا سامنا ہے بلکہ ان کے خلاف کرپشن کے الزامات پر بھی کارروائی زور پکڑ رہی ہے۔

حکومت سازی کے لیے بينجمن نیتن یاہو اور بینی گینٹز کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے لیکن بے نتیجہ رہے۔ بينجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سب سے بڑے مخالف کے ساتھ حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں لیکن ان کا اصرار ہے کہ وزیر اعظم کا عہدہ وہ اپنے پاس رکھیں گے۔ سابق آرمی چیف بینی گینٹز کو یہ شرط قبول نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بينجمن نیتن یاہو کو چاہیے کہ وہ قوم کے مفاد میں حکومت کی باگ ڈور ان کے حوالے کر دیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید