1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی الیکشن میں کانٹے کا مقابلہ

17 ستمبر 2019

بينجمن نیتن یاہو نے اعلان کر رکھا ہے کہ دوبارہ جیت کی صورت میں وہ غرب اردن کے مزید فلسطینی علاقوں کو اسرائیل کا حصہ بنا لیں گے۔

https://p.dw.com/p/3Pin3
Israel Wahl 2019 | Poster Netanjahu
تصویر: Reuters/A. Awad

بينجمن نیتن یاہو اسرائیل کے سب سے زیادہ عرصے تک وزیرِ اعظم رہنے والے سیاستدان ہیں۔ وہ پانچ بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ اس بار وزارت عظمیٰ کے لیے ان کے مد مقابل سابق آرمی چیف بینی گانتز ہیں۔

مبصرین کے مطابق ان انتخابات میں وزیر اعظم نیتن یاہو کا اپنا مستقبل اور ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کی کوششیں داؤ پر ہیں۔ کامیابی کی صورت میں نیتن یاہو فلسطینی مغربی کنارے سے منسلک وادی اردن کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ عرب ممالک کے مطابق ان کا ایسا کوئی اقدام خطے میں حالات خراب کر سکتا ہے۔

انتخابی ناکامی کی صورت میں نیتن یاہو کے خلاف پہلے سے قائم کرپشن کے تین بڑے مقدمات میں تیزی آ سکتی ہے۔ 

انتخابی مہم کے دوران نیتن یاہوکی پارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے ساتھ ان کی قربت کا تاثر دیا اور جگہ جگہ امریکی صدر کی تصاویر آویزاں کیں۔

Israel vor der Wahl 2019 | Wahlplakat Netanjahu
تصویر: DW/T. Krämer

انتخابی عمل کو شفاف رکھنے کے لیے اسرائیل کی سینٹرل الیکشن کمیٹی نے تین ہزار نگران مقرر کیے ہیں۔

اسرائیل میں پانچ ماہ کے اندر دوسری بار انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل نو اپریل کو ہونے والے انتخابات میں نیتن یاہو کی لیکود پارٹی اور بینی گانتز کی بلیو اینڈ وائٹ پارٹی دونوں پینتیس پینتیس سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

اليکشن کے بعد نیتن یاہو حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئے تھے لیکن بعد میں اپنے ایک اہم اتحادی کی حمایت کھونے پر انہیں پارلیمنٹ تحلیل کر کے دوبارہ انتخابات کرانے پڑے۔

جلد دوبارہ انتخاب کی وجہ سے اس بار ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہنے کا امکان ہے۔

Infografik Karte Jordantal Annexion Israel EN
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید