1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی جیل میں فلسطینی کی ہلاکت، مغربی کنارے میں مظاہرے

24 فروری 2013

ایک اسرائیلی جیل میں ایک فلسطینی کی ہلاکت کے بعد مغربی کنارے میں شروع ہونے والے مظاہرے پر تشدد ہو گئے جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم نے اس ہلاکت کی وجوہات جاننے کے لیے مکمل تحقیقات کروانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/17koX
تصویر: dapd

اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ ہفتے کے دن شمالی اسرائیل کی میگیڈو نامی ایک جیل میں تیس سالہ فلسطینی قیدی عرفات جرادت اچانک ہلاک ہو گیا۔ اسرائیلی جیل خانہ کے ترجمان سیوان ویزمن نے اے ایف پی کو بتایا: ’’شاید اسے دل کا دورہ پڑا تھا۔ فی الحال میرے پاس اس حوالے سے مزید معلومات نہیں ہیں۔‘‘

فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم سلام فیاض کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس قیدی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں اسرائیلی حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس حوالے سے مکمل تحقیقات کروائیں اور جن حالات میں عرفات کی موت ہوئی ہے، اس کے بارے میں تفصیل بتائی جائے۔ سلام فیاض نے اس واقعے کو ’ایک دھچکا‘ قرار دیا ہے۔

عرفات کی موت کی خبر عام ہونے کے فوری بعد ہی مغربی کنارے میں ہبرون نامی شہر میں نوجوان فلسطینیوں نے مظاہرہ کیا۔ اس دوران مشتعل مظاہرین اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

غزہ پٹی میں حکمران اسلام پسند حماس تحریک نے کہا ہے کہ قیدی کی موت کی وجہ ’اسرائیلی جیلوں میں غیر انسانی صورتحال‘ بنی ہے۔

Salam Fayyad Ministerpräsident Palästina
فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم سلام فیاضتصویر: AP

اسرائیل کے داخلی خفیہ ادارے نے بتایا ہے کہ عرفات کو منگل کے دن حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پر نومبر 2012ء میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران مبینہ طور پر پتھراؤ کا الزام تھا۔ اس پتھراؤ کے نتیجے میں ایک اسرائیلی زخمی بھی ہو گیا تھا۔

اس خفیہ ادارے کے بقول، ’’دوپہر کے کھانے کے بعد وہ (عرفات) آرام کر رہا تھا۔ اچانک اس کی طبعیت بگڑ گئی تو فوری طور پر ڈاکٹروں کو طلب کر لیا گیا لیکن وہ عرفات کی جان نہ بچا سکے۔‘‘ مزید بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹروں نے متعدد مرتبہ اس کا معائنہ کیا لیکن وہ کوئی طبی مسئلہ تشخیص کرنے میں ناکام رہے۔

اسرائیلی حکام کے بقول پولیس اس واقعے کے تحقیقات کر رہی ہے۔ اسرائیل میں انسانی حقوق کے ایک سرکردہ گروپ B'T selem نے زور دیا ہے کہ ان تحقیقات میں یہ دیکھا جانا چاہیے کہ تفتیش کے دوران اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جا رہا تھا اور اس پر کون سا طریقہ کار استعمال کیا گیا تھا۔

عرفات کا پوسٹمارٹم آج بروز اتوار کیا جائے گا۔ اسرائیلی حکام نے اس عمل کے دوران فلسطینی ماہر ڈاکٹروں کو بھی مدعو کر لیا ہے۔ فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ عرفات کے پوسٹمارٹم کے دوران فلسطینی ڈاکٹر اور مقتول کے رشتہ دار بھی وہاں موجود ہوں گے۔

ab/ng (AFP)