اسرائیلی دستے اب غزہ سٹی میں، حماس کے جنگجوؤں سے لڑائی
8 نومبر 2023اسرائیل اور حماس کی جنگ بدھ آٹھ نومبر کے روز اپنے دوسرے مہینے میں داخل ہو گئی۔ اس دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے مسلسل بین الاقوامی مطالبات کے باعث اسرائیلی حکومت پر دباؤ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔
جنگ کے بعد غزہ میں سکیورٹی اسرائیل سنبھال لے گا، نیتن یاہو
لیکن ان مطالبات کے برعکس وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل دہشت گرد تنظیم حماس کو ختم کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے اور اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے دستوں نے غزہ سٹی میں داخل ہو کر وہاں حماس کی طرف سے بنائی گئی سرنگوں کے نیٹ ورک کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
’غزہ دہشت گردی کا سب سے بڑا اڈہ،‘ اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیل کے وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے غزہ کو 'آج تک قائم کیا گیا دہشت گردی کا سب سے بڑا اڈہ‘ بھی قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ڈی ایف کے دستے اب غزہ سٹی کے مرکز تک پہنچ چکے ہیں، جہاں ان کی حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی بھی ہو رہی ہے۔
جنوبی افریقہ نے بھی اسرائیل سے تمام سفارت کاروں کو واپس بلا لیا
مشرق وسطیٰ میں یہ نئی جنگ سات اکتوبر کو عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر اس دہشت گردانہ حملے کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس میں چودہ سو اسرائیلی مارے گئے تھے اور جاتے ہوئے حماس کے جنگجو 240 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ بھی لے گئے تھے۔ یہ یرغمالی ابھی تک حماس کے قبضے میں ہیں اور ان کی رہائی کے لیے ثالثی کوششیں بھی جاری ہیں۔
غزہ میں حماس کے اہداف پر چودہ ہزار سے زائد حملے
اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے بعد نیتن یاہو حکومت نے نہ صرف غزہ پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا اعلان کر دیا تھا بلکہ ساتھ ہی اس فلسطینی علاقے کو ہر قسم کی اشیائے خوراک، ایندھن، بجلی اور پانی کی ترسیل بھی منقطع کر دی تھی۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج اور فضائیہ نے اسی وقت سے غزہ پٹی پر جو مسلسل زمینی گولہ باری اور فضائی حملے شروع کر دیے تھے، وہ بھی اب تک جاری ہیں۔
'اب بہت ہو چکا، غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے،‘ اقوام متحدہ
ان حملوں میں حماس کے زیر کنٹرول غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اب تک دس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
دریں اثناء آئی ڈی ایف کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اسرائیلی افواج نے غزہ پٹی کے علاقے میں حماس کے اہداف پر مجموعی طور پر 14 ہزار سے زائد حملے کیے۔ ان حملوں میں غزہ میں حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک تک رسائی کے سینکڑوں مقامات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اس دوران حماس کے متعدد سرکردہ کمانڈر بھی مارے گئے۔
محاصرہ شدہ غزہ پٹی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا، اسرائیلی فوج
جی سیون کا فائر بندی وقفوں کا مطالبہ
دنیا کے صنعتی طور پر سات ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل اور حماس کی جنگ میں غزہ پٹی کے علاقے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فائر بندی وقفوں اور امدادی راہداریوں کے قیام کے مطالبات کی بھرپور حمایت کی ہے۔
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں ہونے والے ان وزرائےخارجہ کے ایک اجلاس کے بعد بدھ کے روز جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ تمام جی سیون ممالک غزہ میں ابتر ہوتے ہوئے بحرانی حالات میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 4000 سے متجاوز
ساتھ ہی حماس کے لیے ایران کی ہمدردیوںکے تناظر میں ٹوکیو سے جاری کردہ جی سیون کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ایران کو ممکنہ طور پر حماس کی مدد کرنے کی شکل میں مشرق وسطیٰ کو مزید عدم استحکام کا شکار کرنے کی ہر کوشش سے پرہیز کرنا چاہیے۔
ادھر حماس کے زیر قبضہ اور اسرائیل سے اغوا کردہ 240 کے قریب یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششیں کرنے والی خلیجی عرب ریاست قطر سے قابل اعتماد ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے بدلے کم از کم کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کاوشیں جاری ہیں۔
کیا یمن کے حوثی مشرق وسطی کے لیے ایک نیا خطرہ ہو سکتے ہیں؟
سعودی عرب میں عنقریب دو بڑے سربراہی اجلاس
خلیجی عرب بادشاہت سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں عرب ریاستوں اور اسلامی ممالک کے دو ایسے سربراہی اجلاسوں کی میزبانی کرے گی، جن میں اسرائیل اور حماس کے مابین موجودہ جنگ اور غزہ پٹی کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ بات سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح نے بدھ کے روز کہی۔
حماس کا عسکری ونگ القسام بریگیڈز کیا ہے؟
اس سعودی وزیر نے سنگاپور میں بلومبرگ نیو اکانومی فورم کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اسی ہفتے سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلے ایک ہنگامی عرب سربراہی اجلاس منعقد ہو گا اور اس کے بعد اگلے چند دنوں میں سعودی عرب ہی میں ایک اسلامک سمٹ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
خالد الفالح کے الفاظ میں، ''سعودی قیادت میں اس دونوں سربراہی اجلاسوں کا مقصد یہ ہو گا کہ عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر موجودہ تنازعے کے پرامن حل کے لیے آگے کی طرف بڑھا جا سکے۔‘‘
غزہ سٹی اسرائیلی فوج کے مکمل محاصرے میں، بلنکن پھر اسرائیل میں
ادھر ایرانی نیوز ویب سائٹ اعتماد آن لائن نے بتایا ہے کہ ایرانی صدر ابرہیم رئیسی اتوار کے روز سعودی عرب جائیں گے، تاکہ وہاں اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کے سربرہی اجلاس میں شرکت کر سکیں۔ یہ چینی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے مابین عشروں پرانی رقابت کے اس سال مارچ میں خاتمے کے بعد سے کسی بھی ایرانی سربراہ مملکت کا سعودی عرب کا اولین دورہ ہو گا۔
م م / ک م، ر ب (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)