اسرائیلی سرحد پر گیارہ سو سے زائد فلسطینی زخمی
5 مئی 2018چار مئی کا دن ایسا مسلسل چھٹا جمعہ تھا، جب ہزاروں فلسطینی مقبوضہ علاقوں میں جانے کی کاوش کرتے ہوئے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوئے اور انہوں نے یہ سرحد عبور کرنے کی کوشش بھی کی۔ فلسطینی محکمہٴ صحت نے ہفتہ پانچ مئی کو بتایا کہ چار مئی کو ان احتجاجی مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1143 رہی۔ اس تازہ مظاہرے میں اسرائیلی فوج کی گولیوں سے تاہم کوئی فلسطینی ہلاک نہیں ہوا۔
اسرائیلی خفیہ ایجنسی پر فلسطینی پروفیسر کے قتل کا الزام
اسرائیلی فائرنگ سے مزید دو فلسطینی ہلاک، اسی سے زائد زخمی
اسرائیلی فائرنگ سے مزید نو فلسطینی ہلاک، 491 زخمی
اسرائیلی ریاست کے 70 برس: اطمینان اور نا پسندیدگی ساتھ ساتھ
فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائر نگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تراسی ہے، جو زخمیوں کی مجموعی تعداد میں شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر مظاہرین کے زخمی ہونے کی وجہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کی جانے والی آنسو گیس کی شدید شیلنگ بنی۔
اس دوران فلسطینیوں نے پچیس کلومیٹر طویل سرحدی علاقے میں چھ مختلف مقامات پر اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران وہ ٹائر جلانے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج پر پتھراؤ بھی کرتے رہے۔ کئی فلسطینیوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر انہیں سرحد پار بیٹھے اسرائیلی فوجیوں کی طرف پھینکنے کی کوشش بھی کی۔ اس کے علاوہ کئی ’جلتی ہوئی پتنگیں‘ بھی اڑا کر اسرائیلی فوجیوں کی جانب بھیجی گئیں۔ کل جمعے کے روز احتجاج کرنے والے فلسطینی مظاہرین کی تعداد دس ہزار کے لگ بھگ تھی۔
تیس مارچ سے ہر جمعے کو ہونے والے ان مظاہروں کی وجہ سے اب تک اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے پچاس فلسطینی ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ پٹی کی آبادی میں دو تہائی سے زائد باشندے فلسطینی مہاجر ہیں، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ان مظاہروں کے فلسطینی منتظمین اس احتجاجی سلسلے کو پندرہ مئی تک جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ عیسوی کیلنڈر کے مطابق پندرہ مئی کو اسرائیل کے قیام کے ستر برس مکمل ہو رہے ہیں۔ اسرائیل میں اس موقع پر ایک ملین افراد جمع ہو کر اس ریاست کے قیام کی 70 ویں سالگرہ میں شریک ہوں گے۔ فلسطینی قیامِ اسرائیل کے دن کو ’یوم نقبہ‘ یا ’تباہی‘ سے تعبیر کرتے ہیں۔
ع ح ⁄ م م ⁄ ڈی پی اے