اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائی شروع کر دی
1 اکتوبر 2024خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے منگل کے روز بتایا کہ لبنان کے جنوبی علاقے میں پیر کو رات گئے زمینی عسکری کارروائی شروع کر دی گئی۔
اس زمینی فوجی کارروائی کو 'آپریشن ناردرن ایروز‘ کا نام دیا گیا ہے، جس میں اسرائیلی فوج کے مطابق اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے لبنانی دیہی علاقوں میں کارروائی کی جائے گی۔ آئی ڈی ایف کے مطابق ان کارروائیوں کے ساتھ ساتھ غزہ میں حماس کے خلاف حملے بھی جاری رہیں گے۔
اسرائیلی حملے: لبنان سے تقریباً ایک لاکھ افراد شام میں داخل
وسطی بیروت پر اسرائیل کا پہلا حملہ، عالمی رہنماؤں کا کشیدگی میں کمی کا مطالبہ
اسرائیلی فوج نے کہا، ''آئی ڈی ایف نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے دہشت گردوں کے اہداف اور بنیادی ڈھانچوں کے خلاف قطعی انٹیلیجنس کی بنیاد پر محدود، مقامی اور ہدف بنا کر کیے جانے والے زمینی حملے شروع کر دیے۔‘‘
’’یہ اہداف مشترکہ سرحد کے قریب لبنانی دیہات میں واقع ہیں اور شمالی اسرائیل میں مقامی رہائشی برادریوں کے لیے فوری خطرہ ہیں۔‘‘
بیان کے مطابق ان محدود حملوں کے لیے ملکی فضائیہ اور توپ خانے کی طرف سے زمینی دستوں کی مدد کی جا رہی ہے۔
اسی دوران لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے منگل کی صبح سرحدی علاقے المطلہ میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے ان حملوں کی تصدیق کی لیکن کہا، ''کچھ راکٹ فضا میں ہی تباہ کر دیے گئے اور کچھ خالی میدانوں میں گرے۔‘‘
اسرائیل کا 'محدود آپریشن‘ اس کا دفاعی حق ہے، امریکہ
لبنانی وزارت صحت نے کہا ہے کہ پیر کے روز لبنان بھر میں اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریباً 95 افراد ہلاک اور 172 زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک جب کہ اب تک دس لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔
ادھر امریکہ کی قومی سلامتی کونسل نے کہا کہ لبنان کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کا 'محدود آپریشن‘ اس کے حقِ دفاع کے تناظر میں ہے۔
کونسل نے تاہم کہا کہ آپریشن کے پھیلنے کے خطرات ہو سکتے ہیں اور لبنان کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر استحکام کا واحد راستہ سفارت کاری ہے۔
کونسل نے کہا، ''امریکہ حزب اللہ اور ایران کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اسرائیل کے حقِ دفاع کی حمایت کرتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اسرائیل کا آپریشن خطرناک بھی ہو سکتا ہے لیکن اس بارے میں ہم ان سے بات کرتے رہیں گے۔‘‘
دریں اثنا امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے رابطہ کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے لبنان کی سرحدی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ایک بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ لبنانی سرحد کے قریب واقع انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حزب اللہ اسرائیل کے شمالی علاقوں میں سات اکتوبر کی طرز کے حملے نہ کر سکے۔
پینٹاگون کے مطابق وزیر دفاع آسٹن نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ لبنانی اسرائیلی سرحد کے دونوں طرف عام شہریوں کی ان کے گھروں کو واپسی کے لیے کامیاب سفارت کاری کو یقینی بنایا جائے۔
ج ا ⁄ ص ز ، م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)