اسرائیلی فوج کے رفح پر حملوں میں شدت
30 مئی 2024-
چینی صدر کا غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے 'امن کانفرنس‘ بلانے پر زور
-
فلسطینیوں کو زبردستی اپنی سر زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوشش کو روکا جائے، السیسی
-
غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 36,224
غزہ پٹی کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح جنوبی غزہ کے علاقے رفح پر ایک فضائی حملہ کرتے ہوئے کم از کم 12 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ اس ساحلی علاقے کے کئی دیگر حصوں میں بھی لڑائی جاری ہے۔
چین کا غزہ کے لیے امداد کا وعدہ
اسپین، آئرلینڈ اور ناروے نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
اسرائیلی فوج نے جنوبی، وسطی اور شمالی غزہ میں جھڑپوں کی اطلاع دی ہے لیکن فوری طور پر رفح میں مبینہ ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
رفح میں 10 لاکھ سے زائد ایسے فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، جو اسرائیلی حملوں کے سبب نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایسے عام فلسطینی اب عارضی کیمپوں اور جنگ سے تباہ ہونے والے دیگر علاقوں میں پناہ لے رہے ہیں، جہاں انہیں رہائش، خوراک، پانی اور زندہ رہنے کے لیے دیگر ضروری اشیاء کی کمی کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے فوجی کارروائیاں روک دینے کے حکم کے باوجود اسرائیلی فوج رفح پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 36,224
حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے آج جمعرات 30 مئی کو بتایا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان سات ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران اس علاقے میں اب تک کم از کم 36,224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس وزارت کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید کم از کم 53 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جبکہ سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 81,777 افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔
چینی صدر کا مشرق وسطیٰ کانفرنس بلانے پر زور
چینی صدر شی جن پنگ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے مشرق وسطیٰ امن کانفرنس منعقد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ شی جن پنگ نے یہ بات عرب رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
شی جن پنگ اس ہفتے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، اماراتی صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور کئی دیگر عرب رہنماؤں کی میزبانی کر رہے ہیں۔
چینی دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ ''چین۔ عرب ممالک کوآپریشن فورم‘‘ کا مقصد بیجنگ حکومت اور عرب ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔
اس فورم کے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی جن پنگ نے اسرائیل اور حماس کے تنازعے کے حل کے لیے 'وسیع البنیاد‘ امن کانفرنس کی حمایت کا اظہار کیا۔
چینی صدر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی سرزمین ہے، جہاں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں لیکن وہاں جنگ اب بھی جاری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہنا چاہیے اور انصاف ہمیشہ کے لیے غائب نہیں ہونا چاہیے۔ چینی صدرنے اس سربراہی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے لیے انسانی ہمدری کی بنیاد پر مزید امداد کا وعدہ بھی کیا۔
فلسطینیوں کو زبردستی اپنی سر زمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوشش کو روکا جائے، السیسی
بیجنگ میں منعقدہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ غزہ پٹی میں فلسطینی جنگ سے تباہ شدہ علاقوں سے بے گھر نہ ہوں اور یہ کہ فلسطینیوں کو زبردستی اپنی سرزمین چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکا جائے۔
السیسی کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کہا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحد کے ساتھ اسٹریٹیجک فلڈیلفی کوریڈور پر 'آپریشنل کنٹرول‘ حاصل کر لیا ہے۔ یہ راہداری غزہ اور مصر کے درمیان بفر زون کے طور پر کام کرتی تھی۔
مصر کی سرحد غزہ پٹی کے ساتھ ملتی ہے اور اس نے 1978 میں اسرائیل کے ساتھ تاریخی امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
السیسی کا مزید کہنا تھا، ''میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر غزہ پٹی کو طویل مدتی انسانی امداد فراہم کرے اور اسرائیلی محاصرے کو ختم کرے۔‘‘
مغربی کنارے میں بم دھماکے کے نتیجے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں ایک کار بم حملے میں اس کے دو فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ غزہ میں جنگ کے دوران مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ وہاں پرتشدد کارروائیوں کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ا ب ا/ا ا، م م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)