اسرائیلی فوج کے رفح پر حملے، سات فلسطینی ہلاک
19 جون 2024اسرائیلی فضائی حملوں اور زمینی دستوں کی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں نے آج بدھ کے روز غزہ پٹی کو ہلا کر رکھ دیا۔ عینی شاہدین اور حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی میں شہری دفاع کی ایجنسی نے مغربی رفح میں اسرائیلی بمباری کی اطلاع دی، جہاں طبی ماہرین نے بتایا کہ ڈرون حملوں اور گولہ باری میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ تازہ اسرائیلی حملے ایک ایسے وقت پر کیے گئے ہیں، جب اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ ملک کے شمالی محاذ پر لبنانی عسکریت پسند گروہ حزب اللہ کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے تیار ہے۔
امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں
غزہ اور مصر کے درمیان رفح بارڈر مئی کے اوائل میں اسرائیلی فوجیوں کے فلسطینی حصے پر قبضے کے بعد بند کر دیا گیا تھا اور اقوام متحدہ کی طرف سے بارہا غزہ کی محصور پٹی میں قحط کی وارننگ دیے جانے کے باوجود ابھی تک اس راستے سے امداد کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق کے مطابق اسرائیلی سرحد پر واقع کریم شالوم کراسنگ ''علاقے میں جاری لڑائی کی وجہ سے محدود فعالیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔‘‘
اسرائیلی فوج نے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پررفح میں ایک اہم شاہراہ پر روزانہ لڑائی میں ''وقفے‘‘ کا اعلان کیا ہے لیکن اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا ہے، ''اس سے ضرورت مند لوگوں تک مزید امداد پہنچنا باقی ہے۔‘‘
فرحان حق نے صحافیوں کو بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں شمالی غزہ تک پہنچنے والی امداد میں ''بہتری‘‘ آئی ہے تاہم ان کے بقول ''جنوب میں صورت حال بہت زیادہ بگڑی ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نےکہا کہ جنوبی اور وسطی غزہ کے بازاروں میں بنیادی ضرورت کی اشیاء دستیاب ہیں لیکن یہ صورت حال بہت سے لوگوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
غزہ میں جاری لڑائی سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے میں 1,194 افراد کی ہلاکت کے فوراﹰ بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ ان میں سے 116اب بھی غزہ پٹی میں حماس کی قید میں ہیں جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے 41 اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک مجموعی طور پر کم ازکم 9637,3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ ان ہلاکتوں کے علاوہ اب تک غزہ پٹی میں اس جنگ میں زخمی ہونےو الے فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے پچاسی ہزار ہو چکی ہے۔
لبنان میں فوجی کارروائی کے لیے تیار ہیں، اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج نے منگل کو رات گئے ایک بیان میں کہا، ''لبنان میں حملے کے لیے آپریشنل منصوبوں کی منظوری اور توثیق کر دی گئی ہے۔‘‘ اس کے بعد بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی سرحدی قصبے میتولا کے قریب ایک ڈرون حملے میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ سات اکتوبر کو غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان لبنانی سرحد پر بھی تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آیا ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ نے اسرائیلی حملوں میں اپنے دو جنگجوؤں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں پر اسرائیلی حملوں کی اطلاع بھی دی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے لبنان پر حملوں کا اعلان اور اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کی جانب سے حزب اللہ کی ایک ''مکمل جنگ‘‘ میں تباہی کا انتباہ ایک ایسے وقت پر کیے گئے ہیں، جب امریکی مندوب آموس ہوخ شٹائن کشیدگی میں کمی کے لیے مشرق وسطیٰ کے خطے کے دورے پر ہیں۔ ایک اسرائیلی اہلکار کے مطابق ہوخ شٹائن لبنان میں کئی ملاقاتوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ بات چیت کے لیے منگل کی شام واپس اسرائیل پہنچے۔
ش ر / ک م، م م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)