اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی زخمی، ایک ہلاک
30 دسمبر 2017امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے طرف سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف آج ہزاروں فلسطینوں نے مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے، اسرائیلی فوجیوں پر پتھر اور دیسی ساختہ ’فائر بم‘ پھینکے، جس کے جواب میں غزہ سرحد کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کی۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس طرح چار مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں سے بیس کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
اسی طرح درجنوں مظاہرین آنسو گیس کے استعمال سے بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ مغربی کنارے میں بھی فائرنگ کے متعدد واقعات کی رپورٹیں ملی ہیں۔ غزہ اور مغربی کنارے میں ہونے والے مظاہروں میں شریک افراد ’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد اور ٹرمپ مردہ باد‘ کے نعرے بلند کرتے رہے۔ جب سے امریکی صدر نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیا ہے، اس کے بعد سے ہر جمعے کی نماز کے بعد اسرائیل مخالف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں ایک مظاہرے کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہونے والا فلسطینی آج بروز ہفتہ دم توڑ گیا ہے۔ اس فلسطینی کو جمعہ انتیس دسمبر کو گولی لگی تھی۔ اس طرح یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے اعلان کے بعد سے شروع ہونے والے مظاہروں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تیرہ ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے فلسطینی کی عمر بیس برس بتائی گئی ہے اور وہ ایک مہاجر کیمپ کا رہائشی تھا۔