اسمگلنگ روکنے کے لئے دوبارہ حملے ہو سکتے ہیں : اسرائیلی وزیر خارجہ
22 جنوری 2009یورپی یونین نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ غزہ میں امدادی کاموں کے لئے سرحدی راستے کھولنے پر تیار ہے تاہم ساتھ ہی اسرائیلی وزیر خارجہ زپی لیونی نے کہا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کے لئے اسرائیل غزہ اور مصری سرحدی راستے پردوبارہ عسکری کارروائی کرنے کا حق رکھتا ہے۔
اسرائیل اورحماس جنگجووں کے مابین بائیس روزہ جنگ کے بعد جہاں غزہ میں امدادی کاموں پرخصوصی توجہ دی جا رہی ہے وہاں اسرائیلی حکام اس بات سے فکر مند ہیں کہ حماس جنگجو دوبارہ طاقت جمع کرتے ہوئے اسرائیل پر نئے سرے سے راکٹ حملے شروع کر سکتے ہیں۔ اس لئے اسرائیلی حکام کی طرف سے غزہ میں امدادی کاموں میں ہر طرح کی ممکن مدد کی یقنین دہانی کے ساتھ ساتھ غزہ پٹی کے گرد اسرائیلی افواج تعینات ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل کے ایک خصوصی وفد نےجمعرات کے دن مصری حکام سے مختصرسی ملاقات کی۔ اسرائیلی سفارت کار Amos Gilad کی سربراہی میں اس وفد نے مصری حکام سے پائیدارجنگ بندی اوربراستہ مصرغزہ پٹی میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ بند کرانے پر مذاکرات کئے۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر خارجہ زپی لیونی نے کہا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ ہرصورت میں بند ہو جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکمت عملی یہ ہے کہ اسرائیل اورمصر مل کر فلسطینی علاقوں میں اسلحے کی اسمگلنگ روکنے کی کوشش کریں گے۔ زپی لونی نے اصرار کیا کہ ایران سے اسلحہ براستہ مصرغیرقانونی طورپرفلسطینی علاقوں میں پہنچایا جاتا ہے۔
دریں اثنا بدھ کے دن زپی لیونی کے دورہ برسلز کے دوران یورپی یونین نے اسرائیلی حکام پرزوردیا کہ غزہ میں امدادی کاموں کے لئے سرحدی راستے کھولےجائیں، یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ خاوئرسولانا نے کہا کہ وہ تمام ذمہ دار افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ غزہ میں سرحدی راستوں کو کھول دیا جائے تاکہ انسانی امداد کے لئے سامان اورامدادی کارکن غزہ پٹی میں داخل ہو سکیں۔
اپنے دورہ برسلز کے دوران یورپی یونین سے کامیاب مذاکرات کے بعد اسرائیلی وزیرخارجہ زپی لیونی نے غزہ پٹی کے سرحدی راستے کھولنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی امداد کے لئے اسرائیل غزہ پٹی سے ملحقہ سرحدی راستے کھول دے گا کیونکہ ان کی اقدار بھی ہیں۔ لیونی نے کہا کہ وہ بین الاقوامی امدادی اداروں کے ساتھ مل کرغزہ میں امدادی کاموں میں حصہ بھی لیں گے۔ اسرائیلی حکام کے اس بیان پریورپی یونین کے موجودہ صدر ملک چیک جمہوریہ کے وزیر خارجہ نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ کارل شیوارزبرگ نے کہا کہ ان کے خیال میں یورپی یونین نے غزہ میں امدادی کاموں کے حوالے سے غزہ پٹی کی سرحدی راستوں کو کھولوا کر ایک بہت بڑا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
غزہ میں تعمیر نو اوربحالی پربات کرتے ہوئے یورپی یونین کی خارجہ تعلقات کی کمشنر Benita Ferrero Waldner نے کہا کہ وہ سب سے پہلے غزہ میں تمام افراد کے ہاتھوں میں پانی، روٹی اورادویات دیکھنا چاہتی ہیں کیونکہ بے شک یہ سب سے زیادہ اہم چیزیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بعد میں دیکھا جائے گا کہ تعمیر نو کا کام کیسے کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مشرق وسطی میں مستقل اورپائیدارامن کے لئے یورپی یونین فلسطینی، اسرائیلی، مصری اوراردن کے رہنماوں سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے اورنومنتخب امریکی صدر باراک اوباما نے بھی مشرق وسطی میں امن کی کوششوں کا یقین دلایا ہے۔