اعصام الحق یو ایس اوپن میں تاریخی کامیابیاں سمیٹتے ہوئے
8 ستمبر 2010اعصام الحق اور ان کی چیک جمہوریہ کی خاتون پارٹنز کویٹا پیشکے نے کوارٹر فائنل میں اپنے مد مقابل ارجنٹائن کی جیزلا ڈُولکو اور یورا گوائے کے پیبلو کیواس پر مشتمل جوڑی کو تین سیٹ کے میچ میں ہرا یا۔ پہلا سیٹ پاکستانی اور چیک جمہوریہ کی جوڑی ہار گئی۔ دوسرا اور تیسرا سیٹ کویٹا پیشکے اور اعصام نے جیت کر مکسڈ ڈبلز کا کوارٹر فائنل بھی جیت لیا۔ تیسرے سیٹ میں سخت مقابلے کے بعد پاکستانی اعصام الحق اور ان کی چیک جمہوریہ کی خاتون پارٹنز کویٹا پیشکے نے ارجنٹائن کی جیزلا ڈُولکو اور یورا گوئے کےپبلو کیواس کو شکست دی۔
اب سیمی فائنل میں اعصام اور کویٹا کا مقابلہ جرمن اور بہاماز کے کھلاڑیوں پر مشتمل جوڑی سے ہو گا۔ اس میں جرمنی کی خاتون انا لینا گرؤنفیلڈ اور مارک نولز پارٹنر ہیں۔ یہ جوڑی خاصا زوردار کھیل پیش کر رہی ہے۔ اگر سیمی فائنل میں اعصام اور کویٹا پیشکے کے درمیان کوارٹر فائنل والا تال میل موجود رہا تو وہ کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں۔ مردوں کے ڈبلز مقابلوں میں بھی وہ کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔مردوں کے ڈبلز میں ان کے پارٹنر بھارت کے کھلاڑی روہن بوپنا ہیں۔ یہ جوڑی ٹورنامنٹ میں سولہویں درجے پر ہے۔ مردوں کے ڈبلز کے سیمی فائنل کے لئے بھی اعصام الحق اور رہن بوپنا کوالیفائی کر گئے ہیں۔ سیمی فائنل میں ان کی جوڑی کو ارجنٹائن کے کھلاڑیوں ’’ایڈوارڈ شوانک‘‘ اور ’’ہوراسیوزابیوس‘‘ سے ہو گا۔
ٹینس کے کسی بھی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے کسی بھی ڈسپلن کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے والے اعصام الحق قریشی پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ وہ کم از کم دو مقابلوں میں سیمی فائنل کھیلیں گے۔ یہ ٹینس میں اب تک ان کی بہترین پرفارمنس قرار دی جاسکتی ہے۔ ان کی بہترین عالمی رینکنگ ایک سو تین تھی۔ ایشیا میں وہ تیسری پوزیشن پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ برطانیہ میں کھیلے جانے والے ومبلڈن میں اسرائیلی کھلاڑی عامر حداد کے پارٹنر بھی رہ چکے ہیں۔اعصام الحق قریشی پاکستان کے شہر لاہور میں پیدا ہوئے اور وہیں اپنی والدہ نوشین احتشام سے ابتدا میں ٹینس سیکھنا شروع کی تھی۔ ان کے نانا خواجہ افتخار متحدہ پاک و ہند کے چیمپیئن رہ چکے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف