افریقی جھیلوں کی سطح بڑھنے سے لم ڈھینگ متاثر
13 اپریل 2024دنیا بھر میں فلیمنگوز کی کل آبادی کا تین چوتھائی مشرقی افریقہ میں رہتا ہے اور ایک ملین سے زائد لم ڈھینگ وہاں موجود مختلف جھیلوں پر خوراک کے لیے جمع ہو سکتے ہیں۔ تاہم سائنسدوں کے مطابق افریقی جھیلوں کی سطح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ خصوصی الجی جو اس پرندے کی خوراک ہے، کم پید ہو رہی ہے۔ اسی وجہ سے اس پرندے کی تعداد میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
اسپین میں حنوط شدہ نایاب جانوروں کی بڑی تعداد برآمد
شارک اور ریز مچھلی کی چار سو سے زائد اقسام معدوم ہو سکتی ہیں
اس سلسلے میں ایک تازہ مطالعاتی رپورٹ میں اس گلابی پرندے کی تعداد، جھیلوں سے تعلق اور مستقبل پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مرکزی مصنف آیدان بیرنے کے مطابق یہ صورت حال اس گلابی رنگ کے انوکھے پرندے کو اپنے روایتی مسکن سے نکل کر غیرمحفوظ علاقوں میں خوراک کے لیے ہجرت پر مجبور کر رہی ہے۔
کنگز کالج لندن کے پی ایچ ڈی طالب علم بیرنے کا کہنا ہے، ''یہ پرندے کہیں اور ہجرت پر مجبور ہو سکتے ہے، مگر اس سے یہ اپنے آبائی خطے کھو دیں گے۔ ان پرندوں کے لیے یہ جھیلیں خوراک کا بنیادی منبع ہیں۔‘‘
لم ڈھینگ اپنی خصوصی چونچ کے ذریعے نمکین اور ترش پانیوں والی جھیلوں میں پیدا ہونے والی ایک مخصوص قسم کی کائی کو بہ طور خوراک استعمال کرتے ہیں۔ افریقہ میں انہیں 'سوڈا جھیلیں‘ کہا جاتا ہے۔ یہ جھیلیں زیادہ تر کینیا، تنزانیہ اور ایتھوپیا میں ہیں۔
سخت موسمی حالات کے باوجود اس خطے میں کائی اور فلیمنگوز دونوں نے اپنے آپ کو ماحول کے مطابق ڈھالا ہے۔ تاہم جھیلوں کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ اس کائی کی پیدائش کو کم کر رہا ہے۔
محققین کے مطابق جھیلوں کی سطح میں اضافے کا براہ راست تعلق موسمیاتی تبدیلیوں سے ہے اور یہ تبدیلیاں چوں کہ غیرعمومی تیزی سے رونما ہو رہی ہیں، اس لیے جانداروں کے پاس اپنے آپ کو ان تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کا موقع بھی دستیاب نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق جھیلوں کی سطح بڑھنے سے پانی میں نمک اور اساسیت کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے یہ مخصوص کائی متاثر ہو رہی ہے۔
ع ت، م ا (اے ایف پی)