افغان امریکہ تعلقات : ’نیا باب کھل گیا‘
18 فروری 2009اوباما کہ کہناہےکہ افغانستان میں سلامتی اور امن کے قیام کے لئے لازم ہے کہ وہاں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف فوج کی مدد سے مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا۔
افغانستان کا کہنا ہے کہ افغان امریکہ تعلقات ایک نئے باب میں داخل ہونے جا رہے ہیں۔ امریکی صدر اوباما نے افغان صدر کرزئی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں افغانستان کی سلامتی صورت حال، طالبان کارروائیوں کے علاوہ افغان امریکہ تعلقات اور افغانستان کی تعمیر نو کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ہمایوں حامد زادہ کے مطابق ’’ ایک نیا باب کھل چکا ہے‘‘
تقریبا ایک ماہ قبل امریکہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد باراک اوباما کی افغان صدر سے پہلی بار گفتگو ہوئی۔
امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اطراف میں کچھ تناؤ پایا جا رہا تھا۔ امریکہ میں مقتدر حلقے حامد کرزئی اور افغان قیادت کی انتظامی صلاحیتوں پر سوال اٹھا رہے ہیں جب کہ صدر کرزئی، امریکی اور اتحادی افواج پر الزام عائد کر رہے تھے کہ ان کی کارروائیاں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا باعث بن رہی ہیں۔
صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے بات چیت میں کرزئی کو یقین دلایا ہے کہ امریکہ افغانستان سمیت خطے میں امن کے قیام، افغان فوجیوں کی تربیت اور فوجی آلات کی فراہمی کے علاوہ باہمی تعلقات کے فروغ کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔