افغان دارالحکومت میں صدارتی محل کے نزدیک اس وقت راکٹ داغے گئے جب صدر اشرف غنی اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کے ساتھ عید کی نماز پڑھ رہے تھے۔ گرج دار آوازوں کے باوجود صدر غنی اور ان کے زیادہ تر ساتھیوں نے اپنی نماز جاری رکھی۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔