افغان صدر کی عمران خان کو مبارکباد، بھارت کی اُمیدیں
29 جولائی 2018افغان صدر اشرف غنی کی ایک ٹویٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ماضی کو بھلا کر پاکستان اور افغانستان کے مابین نئے سیاسی، سماجی اور اقتصادی تعلقات کی بنیاد قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اشرف غنی عمران خان کو انتخابی فتح پر مبارکباد دینے والے پہلے سربراہ مملکت ہیں۔ غنی کے مطابق انہوں نے عمران خان کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی، جو انہوں نے قبول کر لی۔
عمران خان نے انتخابات کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا، ’’افغان جہاد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران افغانستان سب سے متاثر ہونے والا ملک ہے۔ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے۔‘‘
دوسری جانب بھارتی حکومت نے آج ہفتے کو کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ نئی پاکستانی حکومت جنوبی ایشیا میں شدت پسندی ختم کرنے کے لیے مثبت کوششیں کرے گی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، ’’ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی نئی حکومت ایک منظم، مستحکم، محفوظ اور ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ دہشتگردی اور تشدد سے پاک جنوبی ایشیا کی تعمیر میں مثبت انداز میں کوششیں کرے گی۔‘‘
بھارتی حکومت کی جانب سے پچیس جولائی کے عام انتخابات کے بعد یہ پہلا بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت ایک ایسا خوشحال اور پروگریسو پاکستان چاہتا ہے، جس کے اپنے پڑوسیوں پر امن تعلقات ہوں۔‘‘
نئی دہلی حکومت کا الزام ہے کہ پاکستان ایسے متعدد مسلح گروہوں کی پشت پناہی کرتا ہے، جو بھارت کے خلاف ہیں۔ اسلام آباد ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔