افغان: طالبان کے حملوں میں کم از کم 14 پولیس اہلکار ہلاک
22 مئی 2018طالبان عسکریت پسندوں نے پیر اور منگل 22 مئی کی درمیانی شب افغانستان کے مشرقی صوبہ غزنی کے مختلف اضلاع میں حملے کیے ۔ غزنی کی صوبائی کونسل کے رُکن حسن رضا یوسفی کے مطابق ضلع دہ یَک میں سات پولیس اہلکار مارے گئے جن میں ضلعی پولیس کے سربراہ اور ریزرو پولیس کمانڈر بھی شامل ہیں۔ سات دیگر پولیس اہلکار ضلع جغتو میں طالبان کے حملے کا نشانہ بنے۔ یوسفی کے مطابق دیہاک، جَغتو، اجرستان اور قرہ باغ کے اضلاع میں حملوں کا آغاز پیر کی شب ہوا جو آج منگل کی صبح تک جاری تھے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزنی کی صوبائی کونسل کی سربراہ لطیفہ اکبری نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے ضلع دہ یَک اور جغتو میں مختلف چیک پوسٹوں پر دھاوا بول دیا۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی ہلاکتوں کی تعداد 20 سے زائد بتائی ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جغتو کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے جبکہ دہ یک کی کئی ایک پولیس چیک پوسٹیں بھی اب طالبان کے قبضے میں ہیں۔
طالبان کی طرف سے رواں برس موسم بہار کے آغاز کے ساتھ ہی شدید حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز طالبان نے دارالحکومت کابل کے شہریوں کو متنبہ کیا تھا کہ وہ فوجی تنصیبات اور مراکز سے دور رہیں کیونکہ طالبان کابل میں نئے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ا ب ا / ع ا (ایسوسی ایٹڈ پریس)