1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان مشن کہاں جا رہاہے، جرمن مارشل فنڈ کا سروے

17 ستمبر 2010

جرمن مارشل فنڈ کے تازہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کے حوالے سے مغربی ممالک کے موقف میں نا امیدی کا عنصر دکھائی دیتا ہے۔ تاہم امریکہ ابھی تک افغانستان میں استحکام کے حوالے سے بہت پر امید ہے۔

https://p.dw.com/p/PED3
تصویر: AP

جرمن مارشل فنڈ کا دفتر امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم ہے۔ سروے کے بعد مرتب کی جانے والی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یورپ امریکہ کے مقابلے میں قدرے مایوسی کا شکار ہے۔ اس سروے میں ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں بھی مجموعی طور پر دونوں براعظموں کی سوچ منقسم ہے۔

NATO Soldaten in Afghanistan
طالبان افغانستان کے مختلف علاقوں میں مسلسل حملے کرتے ہیںتصویر: AP

بحر اوقیانوس کے آرپار کے ممالک کے درمیان تعلقات پر نظر رکھنے والے ادارے کی سالانہ سروے رپورٹ سینئر ریسرچ فیلو Constanze Stelzenmueller نے نیوز بریفنگ میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں سلامتی کی صورتحال اور جاری جنگ کے حوالے سے اکاون فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ اگلے برسوں کے دوران افغانستان میں انتہاپسندی کا خاتمہ ہونے کے بعد معمول کی صورت حال سامنے آ جائے گی اور وہاں کے داخلی حالات مستحکم ہوجائیں گے۔ 2009ء میں یہ تعداد 56 فیصد تھی۔

دوسری جانب یورپی عوام اس حوالے سے کہتے ہیں کہ افغانستان میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ صرف 23 فیصد لوگ ایسے ہیں، جو امریکی لوگوں جیسی رائے رکھتے ہیں۔ اگر گزشتہ سال سے موازانہ کیا جائے تو یہ تعداد مزید کم ہو گئی ہے کیونکہ 2009ء میں بتیس فیصد یورپی افغان صورت حال میں بہتری کی توقع رکھتے تھے۔

اس تناظر میں جرمن مارشل فنڈ نے گیارہ یورپی ملکوں کا تفصیل سے جائزہ پیش کیا ہے۔ مختلف ملکوں میں مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ چونتیس فیصد برطانوی باشندوں نے صورت حال میں مثبت تبدیلی کا اظہار کیا ہے۔ فرانس کے اٹھارہ فیصد شہری اور دس فیصد جرمن، افغانستان میں حالات کی بہتری پر یقین رکھتے ہیں۔

زیادہ تر یورپی افغانستان سے فوجوں کے انخلاء میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی طرح ایرانی جوہری پروگرام پر بھی یورپی اور امریکی عوام کی رائے ایک سی نہیں ہے۔ سروے میں شامل 86 فیصد امریکیوں اور 79 فیصد پورپی باشندوں نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تاہم اس تنازعے کو کس طرح سے حل کیا جائے اس بارےمیں دونوں براعظوں کے باشندوں کی رائے ایک دوسرے سے مختلف ہے۔

ein Jahr Obama Flash-Galerie
افغانستان میں تعینات غیرملکی فوجیوں میں سب سے زیادہ امریکی ہیںتصویر: AP

جرمن مارشل فنڈ کے اس سروے میں امریکہ، جرمنی، فرانس، برطانیہ، بلغاریہ، رومانیہ، اٹلی، ہالینڈ، پولینڈ، پرتگال، سپین اور ترکی کے باشندوں سے سوال پوچھے گئے تھے۔

جرمن مارشل فنڈ امریکہ میں قائم ایک غیر جانبدار بین الاقوامی ادارہ ہے، جس کا مقصد یورپ اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینا اور اہم معاملات میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : ندیم گِل